ڈھائی کروڑ بچے اسکولوں سے باہر، وفاقی حکومت کا نوٹس


اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ملک میں ڈھائی کروڑ بچوں کے اسکولوں سے باہر ہونے کے معاملے کا نوٹس لے لیا۔

ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے بڑی تعداد میں بچوں کے اسکولوں میں داخلوں کے عمل کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کا آغاز کردیا ہے۔

بچوں کے اسکولوں میں داخلوں کی مہم کا آغاز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے کیا گیا ہے، اس ضمن میں اسلام آباد کے اسکولوں سے باہر 11 ہزار بچوں کی نشاندہی مکمل کر لی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق بچوں کو رواں سال ہی اسکولوں میں داخلے دیئے جائیں گے، بتایا گیا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں اسکولوں سے باہر بچوں کی تعداد تقریباً 28 ہزار ہے۔

واضح رہے وزیراعظم عمران خان نے اقتدار سنبھالتے ہی ملک میں تعلیم کے فروغ کے لئے کام کرنے کا عزم کا اعادہ کیا تھا۔

گزشتہ سال اکتوبر میں علمائے کرام کے وفد سے ملاقات کے دوران ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی اولین ترجیح ملک میں نظامِ تعلیم اور نصاب تعلیم کو بہتر بنانا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں تعلیمی نظام میں اصلاحات کا  مقصد مدارس کے بچوں کو اوپر لانا ہے، مدارس کو درپیش تمام مسائل باہمی مشاورت سے حل کریں گے، انہیں دہشت گردی سے منسوب کرنا ناانصافی ہے۔

گزشتہ سال ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا تھا کہ بد قسمتی سے پاکستان میں بچوں کی بڑی تعداد اسکولوں سے باہر ہے۔

لاہور میں گیرثرن یونیورسٹی کے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ پاکستان میں اور پاکستان سے باہر جا کر ملک کا نام روشن کر رہے ہیں۔ چار سال بعد گورنر بنا ہوں اس لیے کانووکیشن کیسے ہوتا ہے بھول گیا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کی بد قسمتی ہے کہ یہاں ڈگری یافتہ لوگ محنت مزدوری کرنے میں عار سمجھتے ہیں۔ انسان اگر نیچے سے محنت کر کے آگے جائے تو وہ ترقی کرتا ہے۔

 


متعلقہ خبریں