کوئٹہ: 22 لاکھ کی آبادی کے لیے صرف پانچ سرکاری اسپتال


 کوئٹہ: بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کی 22 لاکھ سے زائد آبادی کے لیے صرف پانچ سرکاری اسپتال موجود ہیں۔

2017 کی مردم شماری کے مطابق کوئٹہ کی آبادی  22لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے۔ 1935 کے زلزلے کے بعد یہ شہر صرف 50 ہزار افراد کے لیے بتایا گیا تھا لیکن 22 لاکھ کی آبادی کے لیے صرف پانچ سرکاری اسپتال موجود ہیں۔

کوئٹہ کا سول اسپتال

کوئٹہ کا سول اسپتال سنڈیمن اسپتال کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، پچاس بیڈ پر مشتمل یہ اسپتال 1939 میں قائم ہوا جب شہر کی آبادی پچاس ہزار کے قریب تھی۔ اب کوئٹہ کی آبادی  22 لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے لیکن صحت کی سہولتیں اس لحاظ سے بہتر نہیں بنا جاسکیں۔

ویل چیئر اور وارڈز کی کمی کا مسئلہ تاحال درپیش ہے. سول اسپتال پر مزید توجہ دے کر پرائیویٹ ڈاکڑوں سے انہیں نجات دی جائے.

میڈیکل سپرنٹنڈنٹ سول اسپتال سلیم ابڑوکا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ نے مشنری دینے کا وعدہ کیا ہے جو بہت جلد مہیا کی جائے گی۔ بجٹ کے بعد   ادویات کا مسئلہ بھی حل ہوگا۔

افغانستان کے شہری بھی سول اسپتال کوئٹہ علاج کے لیے آتے ہیں،ڈاکٹرسلیم ابڑو

او.پی.ڈی میں روزانہ دو سے تین ہزار بندے علاج کرانے کے لیے  آتے ہیں اور یہ تعداد گرمیوں میں بڑھ کرچھ ہزار کے قریب ہوجاتی ہے۔

ڈاکٹرسلیم ابڑو کا کہنا ہے کہ افغانستان  کے شہری بھی سول اسپتال کوئٹہ علاج کے لیے آتے ہیں جس سے مریضوں کی تعداد اور بڑھ جاتی ہے۔ قیام پاکستان کے بعد سے کوئٹہ میں صرف تین نئے سرکاری اسپتال بنائے جاسکے ہیں۔


متعلقہ خبریں