‘سعودی عرب جا کر حج پیکج سستا کرنے کی کوشش کی’



اسلام آباد:وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے کہا ہے کہ حکومت نے حج کے اہم مذہبی فریضے پر رہائش کے لیے معیار کا تعین کیا ہوا ہے جبکہ سعودی عرب جا کر بھی حج پیکج سستا کرنے کی کوشش کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مکہ مکرمہ میں رہائش کے لیے 900 ریال مختص کیے گئے ہیں تاہم سعودی ایئر لائنز اور دیگر نجی ایئر لائنز نے اپنے کرایوں میں اضافہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حاجیوں کے لیے رہائش کا معیار ہمسائیہ ملک کے حاجیوں جیسا چاہتے ہیں، حکومت کو حج پیکج مہنگا کرنے کا شوق نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پرائیویٹ حج آپریشن کی آراء سننے کے لیے تیار ہیں، آخری حد تک یہی کوششں ہے کہ  کم پیسوں میں زیادہ سہولتیں دی جائیں۔

پروگرام میں موجود چیئرمین نجی حج آپریشن شاہ جہاں خلیل نے کہا ہے عازمین حج کو تین لاکھ اسی ہزار میں حج کرانے کے لیے تیار ہیں۔ ہم نے اس پیکج کا نام العزیزیہ پیکیج رکھا ہے جس میں منافع بہت کم رکھا گیا ہے۔

نظر ثانی درخواستوں کا کوئی خاطر خواہ نتیجہ برآمد نہیں ہوگا،راجہ عامر

پروگرام میں  موجود مہمان راجہ عامرعباس نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں نظرثانی درخواست پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت نظر ثانی درخواستوں کا کوئی خاطر خواہ نتیجہ برآمد نہیں ہوگا کیونکہ نیب کے پاس اب تحقیقات کے لیے صرف ایک ماہ باقی ہے۔

بلاول کی نظرثانی اپیل سے متعلق انہوں نے کہا کہ اس بارے میں بھی کوئی خاص نتائج برآمد ہونے کی امید نہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کی حد تک آنے والے ریفرنسز میں بہت ساری لوگ لپیٹ میں آیئں گے، بحریہ ٹاؤن میں یہ دیکھنا ہوگا کہ ملک ریاض کس طرح ان کا الزامات اور مقدموں کا سامنا کرتے ہیں۔

عثمان بزدار اب اپنی جگہ بنا رہے ہیں،مجیب الرحمن شامی

صحافی مجیب الرحمن شامی نے کہا ہے کہ اب تحریک انصاف کے لیے مختلف حالات ہوں گے، عثمان بزدار کا معاملہ یہ ہے کہ وہ پاکستان تحریک انصاف میں نئے آئے تھے اور کوئی بڑا گروپ نہیں کے وہ طاقت ور ہوں۔

انہوں نے کہا کہ عثمان بزدار اب اپنی جگہ بنا رہے ہیں اور ان میں بہت حد تک بہتری آئی ہے۔ عمران خان کے لیے یہ ممکن نہیں کہ عثمان بزدار کو گھر بھیج دیں کیونکہ اس وقت دو صوبوں  میں وفاق کی ہی حکومت ہے۔

علیم خان کی گرفتاری کے بعد سے حالات سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چوہدری پرویز پنجاب کے ایک کامیاب وزیراعلیٰ رہ چکے ہیں، اس وقت ان کے لیے مشکل یہ ہے کہ ان کے پاس حامیوں کی تعداد بہت کم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بیوروکریسی عثمان بزدار کے راستے کی روکاٹ نہیں اور اپنی طاقت بیوروکریسی سے حاصل نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ابھی تک صوبے میں کوئی بڑا منصوبہ شروع نہیں  کیا گیا۔

سانحہ ساہیوال کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ عثمان بزدار لواحقین کے خاندان کو اپنی مٹھی میں لینے میں کامیاب ہوگئے ہیں جو ان کی بڑی کامیابی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبے کا معاملہ کھٹائی میں پڑ گیا ہے۔


متعلقہ خبریں