ملتان،لاہور: اساتذہ کا تشدد، ایک طالبعلم ہلاک، دوسرا زخمی


 لاہور/ملتان: صوبے پنجاب کے شہر ملتان اور لاہور میں اساتذہ کے تشدد سے ایک طالبعلم ہلاک جبکہ دوسرا شدید زخمی ہوگیا۔

ایک واقعہ لاہور کے مدرسے جبکہ دوسرا واقعہ ملتان کے سرکاری اسکول میں پیش آیا۔

ہم نیوزکے مطابق لاہورمیں استاد کے مبینہ تشدد سے جاں بحق بچے کے ورثا نے لاش سڑک پر رکھ کر احتجاج کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا انصاف نہ ملا تو دوبارہ سڑکوں پر آئیں گے۔ جس کے بعد ایس پی کینٹ نے واقعے کا نوٹس لے لیا۔

باغبان پورہ کے ایک مدرسے میں زیرتعلیم ضلع گجرات کے جنید کے والدین اور رشتہ دار احتجاج کے لیے پریس کلب کے باہر پہنچے اورسات سالہ طالب علم کی لاش سڑک پر رکھ کر شدید نعرے بازی کی۔

خبر میڈیا پر نشر ہوئی تو متعلقہ پولیس احتجاج ختم کرانے کے لیے موقع پر پہنچ گئی اور مظاہرین کو یقین دہانی کرائی کہ جلد کارروائی کریں گے جس کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے۔

ایس پی کینٹ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات مکمل کرکے جلد رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

ملتان میں گورنمنٹ اسکول کے اساتذہ نے طالبعلم کو اس بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا

اسی طرح ملتان میں ایک گورنمنٹ اسکول کے اساتذہ نے طالبعلم کو اس بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا کہ طالبعلم شدید زخمی ہوگیا۔

والدین نے الزام عائد کیا ہے کہ دسویں جماعت کے طالبعلم محمد احمر کو پرنسپل آفس میں تین اساتذہ نے تشدد کا نشانہ بنایا اور تشدد کے بعد باندھ کر بیہوشی کی حالت میں جھاڑیوں میں پھنک دیا گیا۔

والدین کے مطابق 500 روپے کا الوداعی پارٹی فنڈ نہ دینے پر احمر کو ڈنڈوں اورلاتوں سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ جب بچے کو لینے کے لیے اسکول گئے تو اندر نہ جانے دیا گیا۔

متاثرہ بچے کے والد نے بتایا کہ بچے کو باندھ کر جھاڑیوں میں پھینکا ہوا تھا۔ ہوش میں آنے پر احمر چیختا رہا کہ استاد مجھے جان سے مار دیں گے۔ اساتذہ کے ہولناک تشدد سے احمر دماغی طور پر سہما ہوا ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ استاد نما حیوانوں کو سخت سزا دی جائے۔


متعلقہ خبریں