مائک پومپیو نے ایران پر سخت پابندیوں کا مطالبہ کردیا


اسلام آباد: امریکہ کے سیکریٹری خارجہ مائک پومپیو نے ایران کے خلاف زیادہ سخت پابندیاں عائد کرنے کی ضرورت پر روز دیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جمعہ کے دن جاری کردہ اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ ایران کی جانب سے ایک مرتبہ پھر میزائلوں کا داغا جانا اس بات کی تصدیق ہے کہ جوہری معاہدے نے ایران کے میزائل پروگرام کو روکنے کے لیے کچھ بھی نہیں کیا۔


امریکہ کے سیکریٹری خارجہ مائک پومپیو نے مؤقف اپنایا ہے کہ ایران بلیسٹک میزائلوں کے میدان میں اپنی صلاحیتیں بڑھا کر دراصل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو چیلنج کررہا ہے۔

امریکی سی آئی اے کے سابق سربراہ مائک پومپیو کے خیال میں ایران پر زیادہ سخت عالمی پابندیاں عائد کی جانی چاہئیں۔

امریکہ کے محکمہ خارجہ کی جانب سے گزشتہ روز یہ اعلان سامنے آیا تھا کہ اسے بعض رپورٹوں سے یہ علم میں آیا ہے کہ ایران نے گزشتہ ماہ فضا میں سیٹلائٹ بھیجنے کی کوشش کی تھی جو ناکام رہی۔

عالمی خبررساں اداروں کے مطابق امریکہ کے محکمہ خارجہ نے ایران سے کہا تھا کہ وہ ایسی تمام سرگرمیوں کو روک دے جو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کے ضمرے میں آتی ہیں۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ روبرٹ بیلا ڈینو نے واضح کیا تھا کہ ہم ایران سے مطالبہ کررہے ہیں کہ وہ ایسی تمام سرگرمیاں ترک کردے جو سلامتی کونسل کی قرار داد 2231 کے ساتھ متصادم ہیں۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ ایسی ہی سرگرمیوں میں سیٹلائٹ کا فضا میں بھیجنا بھی شامل ہے۔

دنیا میں راکٹوں اور سیٹلائٹس کے خلا میں بھیجے جانے کی نگرانی کرنے والی کمپنی ’ڈیجیٹل گلوب‘ کے حوالے سے دو دن قبل ایک عالمی خبررساں ایجنسی نے دعویٰ کیا تھا کہ ایران کے شمالی صوبہ سمنان میں امام خمینی مرکز سے ایک راکٹ فضا میں بھیجا گیا۔

ڈیجیٹل گلوب کی جانب سے منظر عام پر لائی جانے والی تصاویر کے متعلق ماہرین کا کہنا ہے کہ لانچنگ پیڈ پر آگ لگنے کی علامات دکھائی دے رہی ہیں۔

خبررساں اداروں کے مطابق ایران کی جانب سے فضا میں بھیجا جانے والا راکٹ دھواں خارج کرتا ہوا محو پرواز ضرور نظر آیا لیکن یہ نہیں معلوم کہ وہ مدار میں پہنچا یا راستے ہی میں کہیں غائب ہوگیا؟

خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایران کی جانب سے دوسری مرتبہ سیٹلائٹ خلا میں بھیجنے کی کوشش ہوئی تھی۔

ایران کی جانب سے ابھی تک اس کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔

ایران نے امریکا کی تنقید کے باوجود دوسری مرتبہ سیٹلائٹ خلا میں بھیجنے کی کوشش کی ہے۔ایران کے خلائی سیارہ چھوڑنے کی تصاویر امریکا سے جاری کی گئی ہیں لیکن خود اس نے فوری طور پر اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔

امریکی ریاست کولوراڈو میں قائم کمپنی ڈیجیٹل گلوب کی جانب سے جاری کردہ تصاویر دیکھ کر ماہرین کا کہنا ہے کہ لانچنگ پید پر فارسی میں 40 سال اورایرانی ساختہ جیسے الفاظ بھی دکھائی دیے ہیں۔

ماہرین کے مطابق نظر آنے والے الفاظ سے مراد انقلاب ایران کی 40 ویں سالگرہ ہے جو رواں ماہ ہی منائی جارہی ہے۔ ایران کا سرکاری میڈیا بھی اس سلسلے میں خاموش ہے۔

ایران نے  اس سے قبل ’دوستی سیارہ‘ بھیجنے کا اعلان ضرور کیا تھا مگر وہ مدار میں داخل ہونے میں ناکام رہا تھا۔


متعلقہ خبریں