تحقیق کا شعبہ حکومتی عدم توجہی کا شکار


اسلام آباد: مہذب معاشروں میں تحقیق اور مطالعہ کو ایک خاص اہمیت حاصل ہوتی ہے، یہ ایک ایسا عمل ہے جس سے معاشرے میں تبدیلی اور ارتقاء کے عمل کو تقویت ملتی ہے تاہم پاکستان میں حکومت کی تحقیق کے حوالے سے عدم دلچسپی کھل کر سامنے آگئی ہے۔

ہم نیوز کو موصول اطلاعات کے مطابق حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث پودوں، جانوروں، معدنیات اور فاسلز کی تحقیق کا ادارہ 25 سال سے نا مکمل ہے جبکہ نیچرل ہسٹری میوزیم کے 6 بلاکس کی تعمیر دو دہائیوں سے کھٹائی میں پڑی ہوئی ہے.

بتایا گیا ہے کہ پاکستان میوزیم آف نیشنل ہسٹری ( پی ایم این ایچ )کی عمارت کی تعمیر 1976 میں شروع ہوئی، جس کے 8 بلاکس تعمیر ہونے تھے مگر تاحال نہ ہو سکے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان میوزم آف نیچرل ہسٹری کا پی سی ون وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کو بھجوایا گیا ہے جس کے مطابق اس منصوبے پر ایک ارب 20 کروڑ روپے لاگت آئے گی جو 5 سال میں مکمل ہوگا۔

پی سی ون کے مطابق نئے بلاکس میں دفاتر، ڈسپلے سینٹرز، لیبارٹریاں اور آڈیو ویڈیو ہالز تعمیر ہونا ہیں،تاہم اسلام آباد کے علاقے شکرپڑیاں میں پانچ ایکڑ اراضی پر اب تک صرف 2 بلاک تعمیر کیے جاسکے ہیں۔

واضح رہے نیچرل ہسٹری میوزیم پودوں، جانوروں، چٹانوں، معدنیات اور فاسلز پر تحقیق کیلئے بنایا گیا ہے ۔میوزیم میں پودوں، جانوروں، چٹانوں، معدنیات اور فاسلز کی 14 لاکھ اقسام رکھی گئی ہیں.

 


متعلقہ خبریں