وینزویلا کا بحران: چین نے مسلسل مذاکرات کو حل قرار دے دیا


اسلام آباد: چین کی وزارت خارجہ نے وینزویلا کے حوالے سے کہا ہے کہ جنوبی امریکہ کے ملک میں جاری سیاسی بحران کا واحد حل مسلسل مذاکرات ہیں۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق چین کی وزارت خارجہ نے وینزویلا کے بحران کے حل کے لیے بین الاقوامی رابطہ گروپ کے اجلاس کے بعد جاری کیا ہے۔

14 ملکی گروپ میں اسپین، اٹلی، پرتگال اورسویڈن بھی شامل ہیں۔ عالمی سطح پرچین کو وینزویلا کے صدر نکولس مادورو کا قریبی حلیف تصور کیا جاتا ہے۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق چین کی  وزارت خارجہ نے کثیرالملکی کوششوں کو وقت کی اہم ترین ضرورت قرار دیا ہے۔ جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بیجنگ حکومت یقین رکھتی ہے کہ وینزویلا کے بحران کا حل وہاں کے دستور کی حدود میں رہتے ہوئے عوام کے ہاتھ میں ہے۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق جنوبی امریکی ملک وینزویلا کے خود ساختہ عبوری صدر جوآن گائیڈو نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ امریکی مدد سے نکولس مادورو کو اقتدار سے باہر کرنے کے علاوہ وینزویلا کو اس کے موجودہ بحران سے نکالنا ممکن ہو گا۔

آئینی و قانونی اعتبار سے وینزویلا کے اسپیکر قومی اسمبلی جوآن گائیڈو نے امریکی مداخلت کو خارج از امکان قرار نہیں دیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اب ہر چیز ضروری ہے تا کہ انسانی جانیں بچائی جا سکیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پہلے ہی وینزویلا میں فوجی مداخلت کا باقاعدہ عندیہ دے چکے ہیں۔

وینزویلا کے اپوزیشن لیڈر جوآن گائیڈو نے 23 جنوری 2019 کو ازخود اپنے ملک کا عبوری صدر بننے کا اعلان کر دیا تھا۔

جوآن گائیڈو کو امریکہ اور یورپی یونین سمیت 40 ممالک وینزویلا کا عبوری صدر تسلیم کر چکے ہیں۔

وینزویلا کے صدر نکولس مادورو نے گزشتہ دنوں پوپ فرانسیس سے بھی سیاسی بحران کے حل میں مدد کرنے کی درخواست کے لیے باقاعدہ خط لکھا تھا۔

متحدہ عرب امارات کا تاریخی اور پہلا دورہ کرنے کے بعد پاپائے روم نے ویٹی کن سٹی پہنچنے پر ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں اعتراف کیا تھا صدر نکولس مادورو نے انہیں خط بھیجا ہے مگر اپنی مصروفیات کے باعث وہ اسے پڑھ نہیں سکے ہیں۔

پوپ فرانسیس نے البتہ ثالث کا کردار ادا کرنے کا عندیہ ضرور دیا تھا۔

وینزویلا میں جاری سیاسی بحران گزشتہ چند ہفتوں سے شدت اختیار کرچکا ہے جس کی وجہ سے ملک میں ادویات اورخوراک کی نہ صرف قلت پیدا ہوچکی ہے بلکہ تقریبا چار درجن افراد اپنی جان کی بازی بھی ہار چکے ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسی ضمن میں جو بعض اقدامات اٹھائے ہیں ان کی وجہ سے وینزویلا کی معیشت سخت دباؤ کا شکار ہے۔


متعلقہ خبریں