امریکہ نے وینزویلا کی فوجی شخصیات سے رابطوں کا آغاز کردیا


وینزویلا: امریکہ نے سیاسی بحران میں مبتلا جنوبی امریکی ملک وینزویلا کی فوجی شخصیات کو صدر نکولس مادورو کی حمایت سے دستبردار کرانے کےلیے رابطوں کا آغاز کردیا ہے۔

عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے نیوز ایجنسی کو بتایا ہے کہ فوج سے رابطے کا مقصد اسے نکولس مادورو کی حمایت سے دستبردار کرانا ہے۔ امریکی عہدیدار نے یہ عندیہ بھی دیا کہ مادورو پر نئی پابندیاں بھی عائد ہونے والی ہیں۔ امریکی اقدامات کا مقصدر صدر پر دباؤ بڑھانا ہے۔

عالمی خبررساں ایجنسی نے امریکی عہدیدار کے حوالے سے بتایا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ وینزویلا کی فوج کے اندرٹوٹ پھوٹ کے ساتھ مادورو کی حمایت سے دستبرداری کی امید رکھتی ہے۔

وینزویلا میں جاری سیاسی بحران کے دوران جب اپوزیشن کی ریلی میں اسپیکر جوآن گائیڈو نے اپنے صدر ہونے کا اعلان کیا تو کچھ فوجی افسران نے مادورو سے اختلاف ظاہر کیا۔ امریکہ اوریورپی یونین سمیت تقریباً 40 ممالک جوآن گائیڈو کو عبوری صدر تسلیم کرچکے ہیں۔

خبررساں ایجنسی کے مطابق امریکی عہدیدار نے اپنا نام ظاہر کرنے اور وینزویلا کے فوجی افسران کے ساتھ ہونے والی بات چیت کی تفصیلات بتانے سے انکار کردیا۔

وینزویلا کی افواج ابھی تک آئینی صدر نکولس مادورو کے ساتھ وفاداری نبھا رہی ہے۔

وینزویلا کی قومی اسمبلی کے اسپیکر جوآن گائیڈو کا الزام ہے کہ مئی 2018 میں ہونے والے عام انتخابات میں نکولس مادورو نے جعل سازی کی ہے۔

جوآن گائیڈو نے اپوزیشن کی ریلی سے خطاب کے دوران آئین کا سہارا لیتے ہوئے 23 جنوری کو خود کو ملک کا عبوری صدر قرار دے دیا تھا۔ انہوں نے اس موقع پر وعدہ کیا تھا کہ وہ ملک میں صاف و شفاف انتخابات کرائیں گے۔

جنوبی امریکہ کا ملک وینزویلا گزشتہ چند ہفتوں سے سخت سیاسی بحران کا شکارہے اورزندگی وہاں نہ صرف مفلوج ہوکر رہ گئی ہے بلکہ ادویات اورخوراک کی پیدا ہونے والی قلت کسی بھی وقت انسانی المیہ کو جنم دینے کے قریب پہنچ چکی ہے۔

امریکہ کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں نے ملکی معیشت کی کمر توڑ کررکھ دی ہے۔


متعلقہ خبریں