آواز کی رفتار سے تیز جہاز 2023 میں تیار ہو جائے گا


اسلام آباد: انسان نے سالوں پہلے جب ہوا میں اڑنے کے خواب کو جہاز کی شکل میں تعبیر دی تو ساتھ ہی اس نے سالوں اورمہینوں کا سفر گھنٹوں میں طے کرنے پر بھی قدرت حاصل کرلی لیکن اب وہ گھنٹوں کا سفر منٹوں میں طے کرنے کا خواہش مند ہے۔

انسان کی اسی خواہش کو عملی شکل دینے کے لیے بین الاقوامی جہاز راں کمپنیوں نے آواز کی رفتار سے بھی تیز جہازتیار کرنے کے منصوبے پرکام شروع کردیا ہے۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق طیارہ بنانے والی کمپنیوں بوئنگ اورایری اون سپرسانک نے ایک ایسا چھوٹا طیارہ بنانے پر کام شروع کر رکھا ہے جو ایک ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار سے فضاء میں اڑنے کے قابل ہو گا۔

ایک ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار سے اڑنے کی صلاحیت کے حامل جہاز کی ایجاد کے بعد انسان حقیقتاً گھنٹوں کا سفر منٹوں میں کرنے کے قابل ہوجائے گا۔

خبررساں ادارے کے مطابق آواز کی رفتار سے تیز یہ طیارہ 2023 تک تیار کرلیا جائے گا۔ دونوں کمپنیاں اس کو سائز میں چھوٹا لیکن جدید ترین مواصلاتی نظام سے لیس کرنے پراتفاق کرچکی ہیں۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ہوری زون ایکس کے ڈپٹی ڈائریکٹر اسٹیو نورلنڈ اور بوئنگ نیکسٹ کے سربراہوں کا کہنا ہے کہ بوئنگ کمپنی فضائی ٹرانسپورٹ کے میدان میں ایک انقلابی دور میں داخل ہونے جارہی ہے۔

سربراہان کا کہنا ہے کہ ہم دُنیا کے درمیان سفری رابطے کو ایک نئی اور محفوظ جہت سے روشناس کرا رہے ہیں جو ماضی کی نسبت اپنی رفتار میں بہت تیز ہے۔

ویب سائٹ کے مطابق ایئریون نامی کمپنی 2003 میں قائم کی گئی تھی۔ اس کا مقصد فضائی نقل وحمل کے میدان میں نئی ایجادات سامنے لانا اور آوازکی رفتار سے تیز ہوائی جہازوں کی تیاری پر کام کرنا تھا۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق یہ کمپنی اب تک ایک تیز رفتار ہوائی جہاز ‘ائی ایکس 2’ متعارف کرا چکی ہے جس میں 12 نشستیں ہیں لیکن یہ جہاز آواز کی رفتار سے زیادہ تیز نہین ہے۔


متعلقہ خبریں