سات قبائلی اضلاع میں ماتحت عدالتوں کے قیام کی منظوری

فاٹا میں بلدیاتی انتخابات کا جلد انعقاد ناگزیر ہے، ماہرین|humnews.pk

پشاور: خیبرپختونخوا کے وزیراعلی محمودخان نے خیبرپختونخوامیں شامل ہونے والے نئے قبائلی اضلاع میں ماتحت عدالتوں کے قیام کی منظوری دے دی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق وزیراعلی خیبرپختونخوا نے محکمہ داخلہ کی طرف سے بھیجی گئی سمری کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت سات قبائلی اضلاع میں سول اور سیشن کورٹ میں 59 ججز تعینات کیے جائیں گے۔

قبائلی اضلاع میں گریڈ 21 کے سات ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز، گریڈ 20 کے14 ایڈیشنل سیشن ججز، گریڈ 19 کے 14 سنئیر سول ججزاور گریڈ 18 کے سول ججز کی تقری عمل میں لائی جائی گی۔

عدالتی نظام کے منصوبے پر سالانہ 55 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی جو ابتدائی طور پر خیبرپختونخوا حکومت ادا کرے گی جسے مستقبل میں قبائلی اضلاع کے لیے ملنے والے وفاق کے حصے سے خرچ کیا جائے گا۔

پشاور ہائی کورٹ کی جانب سے فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام کے بعد قبائلی علاقوں میں 30 روز کے اندر عدالتیں بنانے کا حکم دیا تھا جسے صوبے نے سپریم کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے مزیدمہلت دینے کی استدعاکی تھی۔


متعلقہ خبریں