دنیا میں رشوت کی مالیت 15 سے 20 کھرب ڈالرز ہے،کرسٹین لاگاردے


اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) کی سربراہ کرسٹین لاگاردے نے دعویٰ کیا ہے کہ دنیا بھر میں رشوت کی مالیت 15 سے 20 کھرب ڈالرز کے درمیان ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ یہ بہت بڑی رقم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کرپشن مائیکرو معیشت پر اثر انداز ہوتی ہے۔

انھوں نے یہ بات دبئی میں ہونے والی عالمی حکومت کانفرنس میں شرکت کے موقع پر العربیہ ڈاٹ نیٹ کو ایک خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر زیادہ بدعنوانی ہوگی تو اعتماد کا فقدان ہوگا ،کم آمدن پیدا ہوگی اور نوجوان اپنے ممالک کے  اداروں پر کم اعتماد کریں گے۔

کرسٹین لاگارد ے نے عالمی معیشت کو لاحق خطرات کے متعلق کہا کہ چین اور امریکہ کے درمیان تجارتی کشیدگی پائی جارہی ہے اور اس ضمن میں دونوں ممالک کے درمیان اب تک ہونے والی بات چیت بھی کامیا ب نہیں ہوسکی ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ دونوں ممالک کے پاس وقت کم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ جن مسائل کو طے کرنے کی کوشش کررہے ہیں وہ تو ابھی تک پہاڑ کی صورت  کھڑے ہیں۔

آئی ایم ایف کی سربراہ کا کہنا تھا کہ اب تک بریگزٹ کا نتیجہ بھی غیر یقینی کیفیت سے دوچار ہے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ  اس سے بھی خطے کی شرح نمو کم ہوگی۔

کرسٹین لاگارد ے کا کہنا تھا کہ بریگزٹ کا بہت اچھا یا بہت برا جو بھی نتیجہ برآمد ہوتا ہے تو جو بھی صورت حال پیدا ہوگی وہ  بہت کم موافق ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ کا یورپی یونین کے دیگر ممالک کے ساتھ مزید تناؤ پیدا ہوگا۔

عالمی مالیاتی فنڈ کی سربراہ کرسٹین لاگارد ے نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ شرح نمو کا بہت زیادہ بڑھ جانا اہم نہیں ہے  بلکہ اہمیت اس بات کی ہے کہ شرح نمو سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس مرحلے پر آپ کو یہ دیکھنا ہے کہ نوجوانوں کی بڑی تعداد مارکیٹ میں آرہی ہے اور آئندہ پانچ سال کے دوران مزید ڈھائی کروڑ تعلیم یافتہ نوجوان عالمی مارکیٹ میں داخل ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ مارکیٹ میں آنے والے نوجوانوں کے لیے ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنا ہوں گے اورہمیں ان مواقع کی جستجو کرنی ہوگی۔


متعلقہ خبریں