سانحہ ساہیوال، دوسری رپورٹ میں بھی ذیشان دہشت گرد قرار

سانحہ ساہیوال، لاہور ہائی کورٹ کا جوڈیشل انکوائری بنانے کا حکم

فوٹو: فائل


لاہور: سانحہ ساہیوال پر جے آئی ٹی نے مارے جانے والے ذیشان کو دہشت گرد قرار دے دیا۔

ذرائع کے مطابق سانحہ ساہیوال کی تحقیقات کرنے والی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کی دوسری تحقیقاتی رپورٹ تیاری کے آخری مراحل میں ہے۔ جو ایڈیشنل آئی جی اعجاز شاہ کی سربراہی میں تیار کی جا رہی ہے۔

رپورٹ میں اعتراف کیا گیا ہے کہ سی ٹی ڈی اہلکاروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے خلیل، اس کی بیوی اور13 سالہ بیٹی کا قتل غلطی سے ہوا۔

جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں اس بار بھی ذیشان کو دہشت گرد ہی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ذیشان کے دہشت گردوں سے تعلقات سے متعلق جے آئی ٹی نے مزید شواہد اکھٹے کر لیے ہیں۔

ذرائع حکومت پنجاب کے مطابق حکومت پنجاب کی ہدایت پر جے آئی ٹی دوسری رپورٹ چند روز میں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو پیش کرے گی جب کہ پنجاب حکومت کی جانب سے خلیل کے بچوں کی کفالت کے عملی اقدامات شروع کر دیے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق خلیل کے بچوں کو بہترین تعلیمی سہولیات کے لیے بہترین اسکولوں میں داخل کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ متاثرہ خاندان کے دیگرمسائل حل کرنے کے لئے بھی حکومتی تعاون جاری رکھا جائے گا۔

خلیل کے اہلخانہ کو صحت کی سہولیات بھی مفت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ دوسری رپورٹ کے آنے پر ذیشان کے خاندان کو کوئی بھی امدادی رقم ادا نہیں کی جائے گی۔


متعلقہ خبریں