بچوں پر جنسی تشدد کی روک تھام، وزارت انسانی حقوق کی مہم شروع

۔—فائل فوٹو۔


اسلام آباد: وفاقی وزارت انسانی حقوق نے بچوں پر جنسی تشدد اور زیادتی کی روک تھام سے متعلق آگاہی مہم کا آغاز کر دیا ہے۔

اس حوالے سے وفاقی وزارت برائے انسانی حقوق نے آگاہی سیمینار کا انعقاد کیا جس سے وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے خطاب بھی کیا۔

شیریں مزاری نے کہا کہ بچوں میں جنسی تشدد روز بروز بڑھنے لگا ہے، بچوں کو اس حوالے سے آگاہی دینا بہت اہم ہے، ایسے واقعات پر بچوں کو شرمانے کے بجائے بولنا ہو گا جبکہ اسکول اور اساتذہ کا کردار بہت اہم ہے۔

انہوں نے کہا کہ بچوں کو آگاہی دینا ہو گی کہ ہماری سوسائٹی میں کیا ہو رہا ہے، اگر کسی بچے کو زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے تو وہ ہیلپ لائن 1099 پر کال کر سکتا ہے، بچوں اور والدین کا نام ضیغہ راز میں رکھے گی۔

شیریں مزاری نے کہا کہ ہمارے ملک میں قانون موجود ہے لیکن لوگوں کو آگاہی نہیں جسکی وجہ سے جرائم بڑھ رہے ہیں، ایک کمیشن بنایا جا رہا ہے جو بچوں کی کونسلنگ بھی کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ بچوں کو شرمانے یا جھجکنے کی ضرورت نہیں، اپنے بڑوں کو اعتماد میں لیں جو بچوں کو جنسی حراسگی کا نشانہ بناتا ہے وہ قصوروار ہے، جو جنسی زیادتی کرتا ہے ہمیں اسے سامنے لانا چاہیے۔

انہوں نے بتایا کہ جو بچے کم گو ہوتے ہیں وہ زیادہ جنسی زیادتی کا شکار ہوتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ بچے اپنی حفاظت خود کریں، قانون ہر بچے کو قانونی تحفظ فراہم کرتے ہیں، ہماری ہیلپ لائن 24 گھنٹے کھلی ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہیلپ لائن پورے پاکستان میں سب کے لئے موجود ہے، ہیلپ لائن پولیس کو کال کریں گی اور فوری ایکشن ہو گا، ہماری ہیلپ لائن سے وکلاء منسلک ہیں جو قانونی معاونت فراہم کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ آپ کو اپنا حراسگی کا کیس لڑنے کے لئے وکیل ہائر کرنے کی ضرورت نہیں، ہم آگاہی پھیلانے کے لئے دوسرے اسکولوں اور کالجوں میں بھی جائیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اسکولوں، ٹیچروں اور والدین کو سپورٹ کرنا پڑے گا تبھی ہم بچوں کی جنسی حراسگی کو کنٹرول کر سکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں