پیوٹن جمہوریتوں کوکمزور کررہے ہیں اور دھمکا رہے ہیں، پومپیو

ایرانی قیادت امریکی کمزوریوں سے فائدہ اٹھانا جانتی ہے، پومپیو کا اعتراف

براٹیسلاوا: امریکہ کے سیکریٹری خارجہ مائک پومپیو نے الزام عائد کیا ہے کہ روس کے صدر ولادی میر پیوٹن دنیا  کی جمہوریتوں کو کمزور کررہے ہیں اور انہیں دھمکا بھی رہے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ہم  اس حوالے سے کوئی غلطی نہ کریں اور تیار رہیں۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق سلواکیا کے دارالحکومت براٹیسلاوا میں طلبا سے خطاب کرتے ہوئے مائک پومپیو نے کہا کہ جہاں کانٹے دار تار لگتی تھیں اور مسلح گارڈز کھڑے ہوتے تھے آج وہاں لوگوں کی آمد و رفت جاری ہے، سامان کی خریداری ہورہی ہے اور اطلاعات کی فراہمی بھی آسان ہے۔

امریکہ کے سیکریٹری خارجہ مائک پومپیو نے کہا کہ امریکہ گزشتہ 30 سال سے آپ کے ساتھ کھڑا ہے اورآئندہ بھی کھڑا رہے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ تعلق دہائیوں پر محیط ہے۔

مائک پومپیو گزشتہ 14 سال میں سلواکیا کا دورہ کرنے والے پہلے امریکی سیکریٹری خارجہ ہیں۔

سلواکیا کے صدر آندرے کیسکا نے امریکہ کو اہم شراکت دار اوراتحادی قرار دیا۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق سینئر امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ایشیا جیسی حکمت عملی اپنانی چاہتی ہے۔ مائک پومپیو کے ساتھ سفر کرنے والے اعلیٰ امریکی عہدیدارکا کہنا تھا کہ ایشیا، جہاں امریکا سالوں سے چین کی طاقت کو روکنے کی کوشش کررہا ہے۔

امریکی عہدیدار نے ذرائع ابلاغ  سے کہا کہ ایشیا والی حکمت عملی کی توجہ ان خطوں پر مرکوز ہے جہاں ہمارے حریف چینی اور روسی مواقع حاصل کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم وہاں سفارتی، فوجی اور ثقافتی کردار کو بڑھانا چاہتے ہیں۔

امریکی عہدیدار نے واضح کیا کہ واشنگٹن وسطی یورپ میں آزادی صحافت کے خاتمے پر تشویش کی وجہ سے آزاد میڈیا کو فروغ  دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔

مائیک پومپیو نے ہنگری میں وزیراعظم وکٹر اوربان کی حکومت سے روس سے تعلقات اور چینی ٹیلی کام کمپنی ہواوے سے ہونے والے معاہدے پر اظہار تشویش کیا تھا۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق ہنگری کے وزیر خارجہ نے مائک پومپیو کی جانب سے قریبی تعلقات اور دفاعی تعاون کے وعدے کا خیرمقدم کیا لیکن روس اور چین سے تعلقات پر تنقید کو بھی رد کیا۔

امریکی سیکریٹری خارجہ مائک پومپیو سلواکیا کے دورے کے بعد پولینڈ جائیں گے جہاں وہ مشرق وسطیٰ پرمنعقد ہونے والی کانفرنس کی مشترکہ میزبانی کررہے ہیں۔

خبررساں اداروں کے مطابق یہ کانفرنس ایران سے متعلق امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سخت موقف اور اسرئیل کے لیے حمایت کو فروغ دے گی۔


متعلقہ خبریں