امریکی تجویز میں فلسطینی ریاست کا قیام شامل نہیں ہے، روس

جواب آں غزل: روس نے 10 امریکی سفارتکاروں کو ملک سے نکال دیا

ماسکو: روس کے وزیرخارجہ سرگئی لاروف نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی تجویز میں مشرقی القدس دارالحکومت کے ساتھ فلسطینی ریاست کا قیام شامل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دنیا کے اکثر ممالک کی طرح فلسطینی تنازع کے حل کے لیے پختہ عزم رکھتے ہیں۔

روسی ذرائع ابلاغ کے مطابق وہ ماسکو میں مختلف فلسطینی گروپس کے درمیان ہونے والی بات چیت کے دوران گفتگو کررہے تھے۔

روس کے وزیرخارجہ سرگئی لاروف نے زور دے کر کہا کہ مسئلہ فلسطین کا حل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد ، جنرل اسمبلی اورعرب امن اقدام سے ہوکر نکلے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کی تجویز کردہ ’صدی کی ڈیل‘ 1967 کی سرحدوں پر مشتمل ایک فلسطینی ریاست کی ضمانت دینے کے لیے کافی نہیں ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ امریکہ اس مسئلے کے حل کے لیے جان بوجھ کرنت نئے حل پیش کررہا ہے۔

روس کے وزیرخارجہ نے کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ دوسال سے صدی کی ڈیل پیش کرنے کا وعدہ کرتا آرہا ہے۔

سرگئی لاروف نے کہا کہ ہمیں اب تک جو معلومات ملی ہیں ان کے مطابق ’صدی کی  ڈیل‘ سے تنازع کے حل کے لیے جو کچھ اب تک حاصل ہوا ہے، وہ بھی ضائع ہوجائے گا۔

امریکی صدر ٹرمپ کے داماد کشنر اور مشرقِ اوسط کے لیے امریکی ایلچی جیسن گرین بلاٹ صدی کی اس مجوزہ ڈیل کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ کشنر فروری کے آخر میں پانچ عرب ممالک کا دورہ کریں گے۔


متعلقہ خبریں