سوشل میڈیا پر نفرت پھیلانے والوں کیخلاف جلد کارروائی ہوگی، فواد



اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا کو منافرت پھیلانے کیلئے استعمال کرنے والوں کیخلاف جلد کریک ڈاؤن ہو گا۔

اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دنیا کو انتہاپسندی جیسے سنگین چیلنج کا سامنا ہے، بھارت میں مودی حکومت آنے کے بعد انتہاپسندی میں اضافہ ہوا ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ہمارامذہب انتہاپسندی کی اجازت نہیں دیتا، دنیا کے مختلف معاشرے کسی نہ کسی صورت انتہا پسندی کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے میں برداشت اور رواداری کو فروغ دینا ہے۔

وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ ہرکسی کو اپنی رائے دینے کا حق ہے، مکالمےاور مباحثے سے معاملات کا حل نکالا جاتا ہے، کسی پر اپنی رائے مسلط کرنے سے مسائل جنم لیتے ہیں۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ انتہا پسندی کےخلاف بین الاقوامی بیانیےکی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ فارمل میڈیا پرنفرت انگیزتقاریر پرکنٹرول کرلیا ہے، سوشل میڈیا کو منافرت پھیلانے کیلئے استعمال کرنے والوں کیخلاف جلد کریک ڈاؤن ہو گا ہمیں سوشل میڈیا پرنفرت انگیزتقاریرکو روکنا ہے۔

وزیراطلاعات فواد چودھری نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پرفیک اکاوَنٹ کو مانیٹر کر رہے ہیں اور انتہا پسندی کو پروموٹ کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاوَن کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی کو نفرت کا پرچار کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک میں اظہار رائے کی آزادی لیکن دوسروں کی آزادی سلب نہیں کی جا سکتی میڈیا پر نفرت انگیز تقاریر پر کافی حد تک قابو پالیا ہے اور سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد روکنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں مودی حکومت آنے کے بعد انتہا پسندی میں اضافہ ہوا، دنیا کے مختلف معاشرے کسی نہ کسی صورت میں انتہا پسندی کا شکار ہیں۔

فواد چوپدری نے کہا کہ افغان تنازع میں پھنسنے سے پاکستان میں انتہا پسندی پھیلی، غیر متعلقہ تنازع میں پھنسنے سے شکوک و شبہات جنم لیتے ہیں۔

وزیراطلاعات نے کہا کہ پاکستان انتہا پسندی اور دہشت گردی کے دور سے کامیابی سے نکلا، ہماری برداشت اور حوصلے کی تاریخ بہت پرانی ہے اور پاکستان نے دہشتگردی کیخلاف لازوال قربانیاں دی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ انتہا پسندی سے دہشت گردی کا بیج بویا جاتا ہے افغان تنازع کے بعد پاکستان کوغیرروایتی جنگ کا سامنا رہا۔ افغان تنازع کے بعد پاکستان میں انتہاپسندی پھیلی اور 70 ہزارسےزائد پاکستانی شہید ہوئے۔


متعلقہ خبریں