شیخ رشید کے ممبر پی اے سی بننے میں پی ٹی آئی کے اختلافات آڑے آگئے

فوٹو: ہم نیوز


اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف میں اختلافات کے سبب چیئرمین پبلک اکاؤنٹ کمیٹی شہباز شریف کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے اور وزیر ریلوے شیخ رشید کو کمیٹی کا ممبر بنانے کا معاملہ کھٹائی میں پڑ گیا ہے۔

ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا ہے کہ دونوں معاملات پر تحریک انصاف دو دھڑوں میں تقسیم ہو گئی۔

حکومتی ارکان شاہ محمود قریشی، پرویز خٹک، اسد قیصر اور علی محمد خان نے دونوں فیصلوں کی مخالفت کی جب کہ وزیر اعظم کے پارلیمنٹ بارے بیان پر بھی مخالف دھڑے کو تشویش ہے۔

پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے بھی شیخ رشید کے رکن پی اے سی کے معاملے پر تنازعے کو بے مقصد قرار دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پی اے سی سے متعلق صوابدید اسپیکر کے ہاتھ میں ہوتی ہے

شیری رحمان نے کہا کہ ایک رکنیت کے معاملے پر پی اے سی کو سیاسی اکھاڑا نہ بنایا جائے، پی ٹی آئی بھی شیخ رشید کو پی اے سی کا رکن بنانے پر متفق نہیں۔

یہ بھی پڑھیں

شیخ رشید کو ممبر پی اے سی بنانے کی ضرورت نہیں، پی ٹی آئی رہنما

انہوں نے کہا کہ حکومت سے شہباز شریف کو پی اے سی کا چیئرمین بنانے پر معاملات طے پائے تھے، حکومت بتائے شہباز شریف کو اب کیوں ہٹانے کی بات کی جا رہی ہے؟

شیری رحمان نے کہا کہ حکومت کو شہباز شریف کے بطور چیئرمین پی اے سی کے فیصلے پر قائم رہنا چاہئے، حکومت ہر فیصلے پر یوٹرن کیوں لے رہی ہے؟

اطلاعات ہیں کہ شیخ رشید کے اسپیکر بارے بیانات پر سینئر رہنماوں نے احتجاج بھی کیا ہے۔ یاد رہے کہ پی اے سی میں شامل تحریک انصاف کے ارکان نے پہلے ہی  شیخ رشید کو ممبر پی اے سی بنانے کی مخالفت کر دی تھی۔

شیخ رشید کے بیانات کے بعد راجہ ریاض اور ریاض فتیانہ کھل کر سامنے آئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شیخ رشید کیخلاف تحریک انصاف کے ارکان کو سینئر رہنماوں کی سپورٹ حاصل ہے۔

یاد رہے کہ وزیر ریلوے تواتر کے ساتھ ممبر پی اے سی بننے کا دعویٰ کرتے آئے ہیں۔ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے رہنما راجہ ریاض نے کھل کرمخالفت کی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ پی اے سی میں حکمراں جماعت کے ارکان موجود ہیں وزیر ریلوے کو پی اے سی کا ممبر بنانے کی ضرورت نہیں۔

راجہ ریاض نے کہا کہ کہا کہ کمیٹی کے چیئرمین شہبازشریف اگرغلط کام کرنا چاہیں گے ہم رکاوٹ بنیں گے، کمیٹی وہی کام کرے گی جو ملک کے مفاد میں ہوگا، تمام ممبران کمیٹی میں دیانتداری سے کام کریں گے۔

یاد رہے کہ شیخ رشید نے شہبازشریف کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین بنانے کی سخت مخالفت کی ہے اور اسے حکومت کا غلط فیصلہ قرار دیا ہے۔

علاوہ ازیں شیخ رشید دعویٰ کرچکے ہیں کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنی پارٹی کے ایک رکن کو پی اے سی سے نکال کر انہیں کمیٹی کا رکن نامزد کیا ہے۔


متعلقہ خبریں