صبیحہ کو سائیکل چلانے سے عشق تھا،محمد زاہد

صبیحہ کو سائیکل چلانے سے عشق تھا،محمد زاہد

فائل فوٹو۔–


کراچی: پاکستان کی تیزترین سائیکلسٹ صبیحہ زاہد کے شوہرمحمد زاہد نے بتایا کہ صبیحہ ایک شیر کی طرح تھی اور اپنے شوق کے لیے ا س تک دیوانی تھی کہ اس نے مجھ سے شادی اس وعدے پر کی تھی کہ میں اسے کبھی سائیکل چلانے سے منع نہیں کروں گا۔

پاکستان کی تیز ترین خاتون سائیکلسٹ رواں ماہ دس فروری کو کینسر سے جنگ لڑتے ہوئے زندگی کی بازی ہار گیئں۔

زاہد نے صبیحہ کے بارے میں بتایا کہ وہ جو کہتی تھیں کرکے رہتی تھیں۔ انہوں نے بھارت میں بھی میڈل حاصل کیے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں جانتا ہوں صبیحہ نے ہمارا سر فخر سے بلند کیا۔ میں ابھی تک اپنے آنسو نہیں روک پاتا۔ میں جانتا تھا وہ بہت خاص ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کا جیتا ہوا ہر میڈل مجھے یہ حساس دیتا تھا کہ وہ میڈل میں  نے خود جیتا ہو۔ وہ ہمیشہ مجھے اپنے ساتھ دیکھنا چاہتی تھی۔

32 سالہ صبیحہ کی اہمیت کو اس وقت تسلیم کیا گیا جب کے جنوبی ایشیائی گیمزسلور میڈل  2010 اور 2013 میں واپڈا کے ایونٹ میں راحیلہ بانو کے خلاف ایک قابل مدمقابل کے طور پر ابھر کر سامنے آئیں۔

مرحومہ نے ساؤتھ ایشیا چیمپئن شپ میں بھی حصہ لیا اور روڈ انڈرویل اور ٹائم ٹرائل میڈل بھی جیتے۔

صبیحہ نے چار مرتبہ نیشنل چمپئن ہونے کا اعزاز حاصل کیا جبکہ انٹرنیشنل سائیکلسٹ صبیحہ زاہد پاکستان آرمی کی جانب سے کھیلتی رہیں۔

پاکستان کی تیزترین سائیکلسٹ چھ ماہ سے کینسر کے مرض میں مبتلا تھیں جبکہ راولپنڈی کے اسپتال میں دس فروری کو خالق حقیقی سے جا ملیں۔ ان کی نماز جنازہ آبائی شہر ہری پور میں ادا کی گئی۔


متعلقہ خبریں