نائیجیریا: انتخابی جسلے میں بھگدڑ مچنے سے 15 جاں بحق،12 زخمی


نائیجیریا:  صدر محمد بوہاری کی انتخابی جلسے میں بھگدڑ مچ گئی جس کے نتیجےمیں 12 خواتین سمیت 15 افراد جاں بحق اور ایک درجن زخمی ہوگئے۔ ملک میں 16 فروری کو انتخابات کا انعقاد ہونا ہے جس کی تیاریوں کے سلسلے میں ریلی نکالی گئی تھی۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق نائیجیریا کے صدر محمد بوہاری اپنی مدت صدارت مکمل کرچکے ہیں جو چار سال پر محیط تھی لیکن اب وہ آئندہ کی مدت کے لیے بھی امیدوار ہیں۔

خبررساں ادارے نے بتایا ہے کہ اسپتال ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ریلی میں مچنے والی بھگدڑ سے جو افراد جاں بحق ہوئے ہیں ان کی جو میتیں ابھی تک اسپتال منتقل کی گئی ہیں ان میں 12 خواتین کی ہیں جب کہ تین نعشیں مردوں کی ہیں۔

پورٹ ہیرکورٹ ٹیچنگ ہسپتال یونیورسٹی کے ترجمان نے خبررساں ایجنسی سے بات چیت میں کہا کہ اسپتال میں 12 زخمی لائے گئے تھے جن میں سے نو اسپتال میں زیرعلاج ہیں۔

عالمی خبررساں ایجنسی نے عینی شاہدین اور مقامی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے کہا ہے کہ ریلی میں بھگدڑ اس وقت مچی جب اڈوکیے امیسیکاما اسٹیڈیم میں جلسہ ختم ہوتے ہی شہریوں کی بڑی تعداد نے واپسی کے لیے اس راستے کا انتخاب کیا جو بند تھا۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق بھگدڑ اس لیے بھی مچی کہ راستہ بند ہونے کی وجہ سے آگے جانے والوں نے پیچھے پلٹنا چاہا جب کہ پیچھے والے آگے جانے کے لیے دباؤ ڈال رہے تھے تو نتیجتاً چند افراد اس کشمکش میں گر گئے جو کچلے گئے۔ اس صورتحال نے بھگدڑ کی سی کیفیت پیدا کردی۔

خبررساں ایجنسی کے مطابق حادثے کے بعد اسٹیڈیم میں ہر جگہ خون، لہو میں تر کپڑے اور دیگر انسانی استعمال کی اشیا بکھری ہوئی تھیں۔

طرابہ میں بھی گزشتہ ہفتے صدر محمد بوہاری کی انتخابی ریلی میں دو افراد اپنی جان کی بازی ہار گئے تھے۔

نائیجیریا کے شہر میدوگوری میں بھی گزشتہ ماہ منعقدہ ایک جلسے کا اسٹیج گر گیا تھا جس میں کئی افراد زخمی ہوئے تھے۔

نائیجیریا میں 16 فروری کو منعقد ہونے والے انتخابات میں حکمراں جماعت آل پروگریسیو کانگریس اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے درمیان کانٹے دار مقابلے کی توقع کی جارہی ہے۔

عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق دونوں جماعتوں کے کارکنان کے درمیان کشیدگی عروج پر دکھائی دیتی ہے۔


متعلقہ خبریں