امریکہ نظرانداز: ایردوان نے وینزویلا سے تجارت بڑھانے کا عندیہ دے دیا

Turkish President Recep Tayyip Erdogan gestures as he speaks during a joint press conference with the Greek prime minister in Athens on December 7, 2017. President Recep Tayyip Erdogan began a state visit to Greece on December 7, the first by a Turkish head of state in 65 years, by needling his hosts with revisionist border talk and complaints about its treatment of Muslims. / AFP PHOTO / Louisa GOULIAMAKI


اسلام آباد: امریکی انتباہ کو یکسر نظرانداز کرتے ہوئے ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے وینزویلا کے ساھت تجارتی روابط نہ صرف برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے بلکہ اس سے سونے کی جاری تجارت میں بھی اضافے کا امکان ظاہر کیا ہے۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق رجب طیب ایردوان نے گزشتہ روز جاری کردہ اپنے بیان میں کہا کہ وینزویلا کے دورے میں ان کی اپنے ہم منصب نکولس مادورو سے تجارت کے فروغ پر بات ہوئی تھی۔ انہوں نے ترکی اور وینز ویلا کے درمیان تجارتی روابط بڑھانے کو خوش آئند بھی قرار دیا۔

وینز ویلااور ترکی کے درمیان 2018 میں ایک ارب ڈالرز کی سونے کی تجارت ہوئی تھی۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق ایک اعلیٰ امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ امریکہ ، کراکس اور انقرہ کے درمیان جاری تجارتی تعلقات پہ نگاہ رکھے ہوئے ہے۔

جنوبی امریکہ کا ملک وینزویلا گزشتہ کئی ہفتوں سے بدترین سیاسی بحران کا شکار ہے۔ وہاں ایک جانب صدر نکولس مادورو کے حامی دارالحکومت کراکس کی سڑکوں پر ہیں تو دوسری جانب خود کو عبوری صدر قرار دینے والے جوآن گائیڈو کے حامی اپنے لیڈر کے حق میں مظاہرے کررہے ہیں۔

جوآن گائیڈو کو امریکہ اور یورپی یونین سمیت 40 سے زائد ممالک ملک کا عبوری صدر تسلیم کرچکے ہیں۔ ملک کے صدر نکولس مادورو کی حمایت میں روس، ترکی اور چین سمیت دیگر ممالک ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ وینزویلا پر متعدد اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کرچکے ہیں جس کی وجہ سے سونے اور تیل کی دولت سے مالا مال ملک سخت معاشی بحران کا شکار ہو چکا ہے۔

عوام الناس حالات سے انتہائی تنگ ہیں کیونکہ ادویات اورخوراک کی قلت انتہا کو پہنچ چکی ہے۔ حالات سے مجبور ہو کر بہت سے افراد نے نقل مکانی بھی کی ہے۔


متعلقہ خبریں