لاہور ہائی کورٹ کا شہباز شریف کو رہا کرنے کا حکم



لاہور: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف  شہباز شریف کو عدالت نے رہا کرنے کا حکم جاری کر دیا۔

لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ نون پاکستان کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

جسٹس ملک شہزاد احمد کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے درخواست کی سماعت کی۔

عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل اور رمضان شوگر مل کیس میں شہباز شریف کی ضمانت منظور کی ہے۔

شہباز شریف مختلف مقدمات میں نیب کی تحویل میں ہیں جب کہ احتساب عدالت نے آئندہ سماعت پر شہباز شریف پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

شہباز شریف کی تین قائمہ کمیٹوں کی رکنیت ختم

احتساب عدالت نے آئندہ سماعت پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے شہباز شریف کو 18 فروری کو ہر صورت میں پیش ہونے کا حکم دے رکھا ہے۔ عدالت نے شہباز شریف کی غیر حاضری پر کوئی بھی عذر قبول کرنے سے انکار کیا تھا۔

مقدمات کے باعث اسپیکر قومی اسمبلی نے میاں شہباز شریف کی تین قائمہ کمیٹوں کی رکنیت بھی ختم کر دی تھی اور قومی اسمبلی سیکٹریٹ نے شہباز شریف کی رکینت ختم کرنے کا باقاعدہ نوٹیفیکشن بھی جاری کیا۔

شہباز شریف کی جن کمیٹیوں میں رکنیت معطل کی گئی تھی اس میں قائمہ کمیٹی برائے قانون انصاف، قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات ونشریات  اور قائمہ کمیٹی برائے امور کشمیر شامل ہیں۔

سابق وزیراعلی پنجاب اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرکو قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے آشیانہ اسکیم اسکینڈل میں گزشتہ سال 5 اکتوبر کو اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ صاف پانی کیس میں تحقیقات کے سلسلے میں نیب میں پیش ہوئے تھے۔

دو فروری کو نیب نے رمضان شوگر ملز کیس میں تحقیقات مکمل کرکے شہبازشریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہبازکو ملزم نامزد کیا تھا۔


متعلقہ خبریں