سپریم کورٹ:شہباز شریف کی ضمانت کے خلاف نیب کی درخواست پر سماعت

فوٹو: فائل


اسلام آباد: قومی احتساب بیورو( نیب) نے آشیانہ ہائوسنگ کیس میں سابق وزیراعلی شہباز شریف اوربیورو کریٹ فواد حسن فواد کی ضمانت کے خلاف دائراپنی ہی درخواست پر سپریم کورٹ سے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کر دی۔ عدالت نے نیب کی استدعا منظورکرتے ہوئے  سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی ۔

شہباز شریف اور فواد حسن فواد کی  ضمانت منسوخی سے متعلق نیب کی درخواست پرمختصر سماعت جسٹس عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔

دوران سماعت سپشل پراسیکیوٹر نیب عمران الحق نے عدالت کو بتایا کہ   ایڈیشنل پراسیکیوٹر جہانزیب بھروانہ کیس میں پیش ہونگے۔جہانزیب بھروانہ بیمار ہونے کی وجہ سے پیش نہیں ہو سکے،عدالت نے آشیانہ ہائوسنگ کے دیگر ملزمان کے مقدمات پر سماعت بھی آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی۔
آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں شہباز شریف کی درخواست ضمانت منظوری کے خلاف نیب نے سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ کیا تھا۔ عدالت عظمی میں صاف پانی کرپشن کیس میں ملزموں کی ضمانت کا اقدام چیلنج کیاگیا۔

لاہور ہائی کورٹ کے دو رکنی بینج کے فیصلے کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) نے سپریم کورٹ کا درواز کھٹکٹانے کا فیصلہ کیا ۔

شہباز شریف کی آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم میں درخواست ضمانت منظوری کے بعد نیب نے سپریم کورٹ میں کیس کو چیلنج کیا۔ نیب نے صاف پانی کمپنی کیس میں ہائی کورٹ سے منظور ضمانتوں کے خلاف بھی سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ کیا ہے۔

سپریم کورٹ میں سابق سی ای او وسیم اجمل، پروکیورمنٹ کنوینئر قمر اسلام سمیت دیگر کی درخواست ضمانت مسترد کرنے کی استدعا کی جائے گی۔ نیب کے مطابق صاف پانی فلٹریشن پلانٹس کی تنصیب پر حکومتی خزانے کو دانستہ 130.604 ملین کا نقصان پہنچایا گیا ہے۔

واضح رہے چودہ فروری کو  قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف  شہباز شریف کو عدالت نے رہا کرنے کا حکم جاری کیا۔

لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن  پاکستان کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا۔ جسٹس ملک شہزاد احمد کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے درخواست کی سماعت کی۔شہباز شریف مختلف مقدمات میں نیب کی تحویل میں تھے ۔

واضح رہے وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ شہباز شریف سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ مایوس کن ہے۔


متعلقہ خبریں