اصغر خان کیس کی سماعت کاحکم نامہ

سپریم کورٹ: اسحاق ڈار کے اثاثے منجمد کرنے اور اشتہاری قرار دینے کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر

فوٹو: فائل


اسلام آباد:سپریم کورٹ نےاصغر خان کیس سے متعلق  11 فروری کی سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کردیاہے۔ سپریم کورٹ کی طرف سے جاری حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ وزارت دفاع نے بیان دیا کہ ملوث افسران کے خلاف کارروائی چل رہی ہے،وزارت دفاع نے کہا کہ عدالتی حکم نامے پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے، عدالت کارروائی مکمل کرنے کے لیے وقت دے،عدالت نے کہاہے کہ وزارت دفاع 4 ہفتوں میں اپنی کارروائی مکمل کر کے رپورٹ پیش کرے،عدالتی حکمانے میں کہا گیاہے کہ ایف آئی اے نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ وہ بند گلی میں داخل ہوچکے ہیں، ایف آئی اے نےکہا کہ اس معاملے پر مزید کارروائی ممکن نہیں ہے۔

سپریم کورٹ نے لکھا کہ ایف آئی اے اور وزارت دفاع کی رپورٹ پر فیصلہ کریں گے، دیکھیں گہ آیا عدالتی حکم نامے پر عمل ہوا یا نہیں،غور کریں گے کہ اس معاملے پر مزید کارروائی کی ضرورت ہے یا نہیں، کیس کی سماعت جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی تھی۔

ہم نیوز کے مطابق جسٹس گلزاراحمد نے گزشتہ سماعت میں ریمارکس دیےتھے کہ ایف آئی اے نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ بینکوں میں 28 سال سے زیادہ پرانا ریکارڈ نہیں اس لئے شہادت نہیں مل رہی، اگر ایسا ہے تو بینکوں کے سربراہوں کو بلا لیتے ہیں۔

بینچ کے سربراہ نے کہا کہ الطاف حسین اور ایم کیو ایم کو بھی پیسے ملے تھے، کیس میں انکا نام سامنے آیا نہ ہی ایف آئی اے رپورٹ میں نام ہے

اٹارنی جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ایف آئی اے رپورٹ میں الطاف حسین کا نام تھا، متحدہ کے بانی پاکستان میں نہیں ہیں، برطانوی حکومت کیساتھ الطاف حسین اور چند دیگر ملزمان کی حوالگی کیلئے بات چیت جاری ہے اور بہت جلد اہم پیشرفت متوقع ہے۔


متعلقہ خبریں