‘نیب ایک ایسے اسپتال کی طرح ہے جسے بند نہیں کیا جاسکتا’


اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کی رہنما شاندانہ گلزارخان نے کہا کہ اس وقت ملک کی صورتحال بہت خراب ہے جبکہ نیب ایک ایسے اسپتال کی طرح ہے جس کو بند نہیں کیا جاسکتا۔

ہم نیوز کے پروگرام پاکستان ٹونائٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ احتساب کے ایجنڈے سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔  سعودی ولی عہد کے دورے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ جہاں تک سرمایہ کاری کی بات ہے تو اس وقت ملک میں سرمایہ کاری آرہی ہے۔

پروگرام میں موجود ڈاکٹرعائشہ غوث پاشا نے کہا کہ حکومت کی بھی اتنی ہی ذمے داری ہے کے ملکی مفاد کے لیے مل کر بات کی جائے جتنی اپوزیشن کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ قوانین میں ترمیم کی ضرورت ہے۔ حکومت کو اب حکومت کی طرح کام کرنا چاہیئے۔ انہوں نے زیادہ تر وقت کنٹینرز پر وقت گزارا۔ انہیں تجربے سے سیکھنا چاہیئے۔

بھارت میں ہونے والے حالیہ دھماکے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی سیاست بہت آگے جاچکی ہے اور بہت مستحکم بھی ہوچکی ہے۔ اگر ان چیزوں پر اٹکے رہیں گے تو کام نہیں کرسکتے۔

پروگرام کے ایک اور مہمان راجہ عامر عباس نے کہا تھا کہ قوانین میں ترامیم کی ضرورت ہے اور جیلوں میں ایسے ایسے لوگ بھی ہیں جو سالوں سے قید ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اصل بات یہ ہے کہ عوام کیا دیکھ رہی ہے۔ عوام کے لیے قوانین کچھ اور ہیں اور دوسروں کے لیے کچھ اور تو عوام مایوس ہوتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم صرف یہ نہیں کہہ سکتے کہ صرف ایک ادارے کی غلطی ہے یا ایک ادارہ کمزور ہے۔ ہمارے سامنے بہت سی مثالیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے اداروں کو مضبوط کرنا ہوگا۔

بھارت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت کا معاملہ بہت نازک ہے اور کافی معاملات کو اب ڈیلے نہیں ہونا چاہیئے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ایک طرف اپوزیشن کے وزرا کو گالیاں دی جارہی ہوں اور توقع رکھی جائے کہ اپوزیشن دوستی کا ہاتھا بڑھائے گی تو ایسا نہیں ہوسکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا  رویہ نادانوں جیسا ہے۔ ہم کوئی مطالبہ نہیں کررہے۔ ان سے جب بات کرو یہ کرپشن پر آجاتے ہیں۔


متعلقہ خبریں