ڈاکٹر عبدالصمد کی گرفتاری پر چیئرمین نیب کا نوٹس



پشاور: چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے ڈاکٹر عبدالصمد کی گرفتار کا نوٹس لیتے ہوئے 18 فروری کو نیب ہیڈ کوارٹر میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

چیئرمین نیب نے ڈائریکٹر آرکیالوجی ومیوزیم پشاور ڈاکٹرعبدالصمد کی گرفتاری پر کہا کہ ڈاکٹر عبدالصمد پر لگائے گئے مبینہ الزامات کی تفصیلات خود سنوں گا۔ قومی احتساب بیورو (نیب) ڈاکٹر عبدالصمد کی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

خیبر پختونخوا کے سینئر وزیر عاطف خان نے بھی ڈاکٹر عبدالصمد کی گرفتاری کو ناجائز قرار دے دیا جب کہ پیپلز پارٹی نے وزیر اعظم کے رد عمل کو نیب پر دباؤ ڈالنے کا حربہ قرار دیا۔

ڈائریکٹر آرکیالوجی خیبرپختونخوا (کے پی) کی نیب کے ہاتھوں گرفتاری پرسیاسی پربھونچال پیدا ہو گیا۔

ڈاکٹر عبدالصمد کی گرفتاری پر جہاں ایک طرف وزیراعظم عمران خان نے ناراضگی کا اظہار کیا وہیں خیبرپختونخوا کے سینئر وزیرعاطف خان نے بھی گرفتاری کو ناجائز قرار دے دیا جب کہ پیپلزپارٹی  نے وزیراعظم کے ردعمل کو نیب پر دباؤ ڈالنے کا حربہ قرار دیا ہے۔

پیپلز پارٹی (پی پی پی) خیبر پختونخوا کے رہنما ضیا اللہ آفریدی نے کہا ہے کہ وزیراعظم کا ردعمل نیب پر دباؤ ڈالنے کا حربہ ہے۔ گرفتار ڈائریکٹر صوبے کے اہم سیاست دان اور بیوروکریٹس کا فرنٹ مین ہے۔

یہ بھی پڑھیے

عمران خان نے وزیر اعظم ہاؤس میں رہائش ترک کردی، ذرائع

انہوں ںے کہا کہ وعدہ معاف گواہ کے ڈر سے نیب پر رہائی کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ ڈاکٹرعبدالصمد کو نیب کی جانب سے غیرقانونی بھرتیوں کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز ڈاکٹر عبدالصمد کو ہتھکڑیا ں لگا کر عدالت میں پیش کرنے کا نوٹس لینے کی ہدایت کی تھی اور اپنے ٹویٹ میں کہا کہ تھا کہ چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال اس بات کا نوٹس لیں اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کریں۔

ڈاکٹر صمد سنسکرت کے واحد پی ایچ ڈی اسکالر اور نامور ماہر آثار قدیمہ ہیں۔ وہ کرپشن کے الزامات پر نیب کی حراست میں ہیں اور انہیں عدالت میں ہتھکڑیاں لگا کر  پیش کیا گیا تھا۔

اس بارے میں صحافی رضا رومی نے تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ایک بہت حیران کن بات ہے کیونکہ ڈاکٹر صمد کی آثار قدیمہ پاکستان کے لیے بہت خدمات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری اداروں میں کرپشن عام ہے لیکن الزامات پر ہی ہتھکڑیاں لگانا کہاں کا انصاف ہے۔ اس کی روک تھام بہت ضروری ہے۔

خیبرپختونخوا کے ضلع کوہاٹ سے تعلق رکھنے والا 38 سالہ ڈاکٹرعبدالصمد آرکیالوجی کے میدان میں پاکستان کا کم عمرترین پی ایچ ڈی اسکالر ہے۔ جس نے 28 سال کی عمر میں جرمن یونیورسٹی سے سنسکرت زبان میں اس اعزاز کے ساتھ امریکہ سے فل برائیٹ اسکالرشپ بھی حاصل کی۔

ڈاکٹر عبدالصمد نے خیبرپختونخوا میں بدھ مت کے 20 نئے اثار اور کھدائی کے نئے طریقے دریافت کیے۔ اس میدان میں اعلیٰ خدمات پر انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا جا چکا ہے۔

ڈاکٹر صمد کوجرمن پارلیمنٹ سمیت امریکہ اوریورپ کے دیگرممالک میں بدھ مت تہذیب پرلیکچرزدینے کااعزاز بھی حاصل ہے۔


متعلقہ خبریں