اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ اپوزیشن رہنماؤں کو سعودی ولی عہد کے اعزاز میں دیے جانے والے عشائیے کی وجہ بتادی۔
اپنے ٹوئٹر پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن رہنماؤں کو عشائیے پر کیا بلائیں؟ ان کے مرکزی رہنما بدعنوانی کے مقدموں میں یا جیل میں ہیں یا ضمانتوں پر ہیں اور کچھ مقدموں میں شامل تفتیش ہیں۔
چوہدری فواد نے کہا کہ جو کچھ باقی بچ جاتے ہیں وہ اس قد کے ہی نہیں کہ انہیں بلانا نہ بلانا برابر ہے۔
انہوں نے کہا کہ سنجیدہ اپوزیشن کا نہ ہونا ایک سیاسی بحران ہے، آگے جا کر کوئی نئی لیڈرشپ ابھرے تو ابھرے۔
اپوزیشن رہنماؤں کو عشائیے پر کیا بلائیں ان کے مرکزی رہنما بدعنوانی کے مقدموں میں یاجیل ہیں یا ضمانتوں پر ہیں یا شامل تفتیش ہیں جو باقی ہیں وہ اس قد کے ہی نہیں ، انھیں بلانا نہ بلانا برابر ہے۔۔۔ سنجیدہ اپوزیشن کا نہ ہونا ایک سیاسی بحران ہے آگے جا کے کوئ نئ لیڈرشپ ابھرے تو ابھرے
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) February 16, 2019
خیال رہے کہ گزشتہ روز یہ خبر منظر عام پر آئی تھی کہ حکومت نے حزب اختلاف کو سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے اعزاز میں رکھے گئے عشائیوں میں مدعو نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف ،آصف زرداری، بلاول بھٹو زرداری سمیت کسی اپوزیشن رہنما کو دعوت نہیں دی گئی۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے اپوزیشن کے ساتھ خراب تعلقات کے باعث اپوزیشن رہنماؤں کو نہیں بلایا گیا جبکہ اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف چلنے والے مقدمات بھی انہیں مدعو نہ کرنے کی ایک وجہ ہے۔
ماضی میں اس طرح کے اعلیٰ سطح دوروں میں اپوزیشن لیڈر کو وزیراعظم اور ایوان صدر کے عشائیوں میں مدعو کیا جاتا رہا ہے۔
سعودی ولی عہد کے اعزاز میں وزیر اعظم ہاؤس میں عشائیہ اتوار کی رات جبکہ ایوان صدر میں پیر کو دیا جائے گا۔
’اپوزیشن کی موجودگی سے حکومت ہی کی پوزیشن کو تقویت ملے گی‘
دوسری جانب ہم نیوز سے گفتگو میں وزیر اطلاعات کے بیان کے ردعمل میں مسلم لیگ نواز کے رہنما کا کہنا ہے کہ فواد چوہدری ایک ذمہ دار پوزیشن پر بیٹھے ہیں اور وہاں انہیں اپنے منصب کے حساب سے بات کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اگر عشائیوں میں اپوزیشن موجود ہو تو اس سے حکومت ہی کی پوزیشن کو تقویت ملے گی۔
رانا ثناءاللہ نے حکومتی فیصلے کو ’احمقانہ اور بے وقوفانہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان معاملات میں جہاں ریاست کی نمائندگی ہے وہاں حکومت کے ساتھ کھڑے ہونے کو تیار ہیں۔