سعودی ولی عہد کا عشائیہ، اپوزیشن کو کیوں مدعو کیا جائے؟ فواد


اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ اپوزیشن رہنماؤں کو سعودی ولی عہد کے اعزاز میں دیے جانے والے عشائیے کی وجہ بتادی۔

اپنے ٹوئٹر پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن رہنماؤں کو عشائیے پر کیا بلائیں؟ ان کے مرکزی رہنما بدعنوانی کے مقدموں میں یا جیل میں ہیں یا ضمانتوں پر ہیں اور کچھ مقدموں میں شامل تفتیش ہیں۔

چوہدری فواد نے کہا کہ جو کچھ باقی بچ جاتے ہیں وہ اس قد کے ہی نہیں کہ انہیں بلانا نہ بلانا برابر ہے۔

انہوں نے کہا کہ سنجیدہ اپوزیشن کا نہ ہونا ایک سیاسی بحران ہے، آگے جا کر کوئی نئی لیڈرشپ ابھرے تو ابھرے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز یہ خبر منظر عام پر آئی تھی کہ حکومت نے حزب اختلاف کو سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے اعزاز میں رکھے گئے عشائیوں میں مدعو نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف ،آصف زرداری، بلاول بھٹو زرداری سمیت کسی اپوزیشن رہنما کو دعوت نہیں دی گئی۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے اپوزیشن کے ساتھ خراب تعلقات کے باعث اپوزیشن رہنماؤں کو نہیں بلایا گیا جبکہ اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف چلنے والے مقدمات بھی انہیں مدعو نہ کرنے کی ایک وجہ ہے۔

ماضی میں اس طرح کے اعلیٰ سطح دوروں میں اپوزیشن لیڈر کو وزیراعظم اور ایوان صدر کے عشائیوں میں مدعو کیا جاتا رہا ہے۔

سعودی ولی عہد کے اعزاز میں وزیر اعظم ہاؤس میں عشائیہ اتوار کی رات جبکہ ایوان صدر میں پیر کو دیا جائے گا۔

’اپوزیشن کی موجودگی سے حکومت ہی کی پوزیشن کو تقویت ملے گی‘

دوسری جانب ہم نیوز سے گفتگو میں وزیر اطلاعات کے بیان کے ردعمل میں مسلم لیگ نواز کے رہنما کا کہنا ہے کہ فواد چوہدری ایک ذمہ دار پوزیشن پر بیٹھے ہیں اور وہاں انہیں اپنے منصب کے حساب سے بات کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اگر عشائیوں میں اپوزیشن موجود ہو تو اس سے حکومت ہی کی پوزیشن کو تقویت ملے گی۔

رانا ثناءاللہ نے حکومتی فیصلے کو ’احمقانہ اور بے وقوفانہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان معاملات میں جہاں ریاست کی نمائندگی ہے وہاں حکومت کے ساتھ کھڑے ہونے کو تیار ہیں۔