پلوامہ حملہ: بھارت نواز انتہا پسندوں نے کشمیروں کی زندگی اجیرن بنا دی


 مقبوضہ کشمیر: پلوامہ حملے کے بعد بھارت نواز انتہا پسندوں نے کشمیری شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔

مقامی ذرائع کے مطابق قابض فوج نے ضلع  پلوامہ اور اسلام آباد سے 13  کشمیریوں کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پرمنتقل کر دیا ہے۔ شیوسینا کے کارکنوں نے بےقصور کشمیریوں کی دکانوں میں توڑ پھوڑکی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اب تک انتہا پسندوں کی کارروائیوں میں مسلمانوں کی 50 سے زائد گاڑیاں جلائی جا چکی ہیں۔

بھارت کی ہندو انتہا پسند حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے فدائی حملے کی ذمہ داری پاکستان پر ڈال دی ہے جبکہ کشمیریوں کے لیے بھی زندگی اجیرن کردی ہے۔

ہمشہ کی طرح  ابھی قابض بھارتی فوج نے اپنے جوانوں کی لاشیں بھی نہیں اٹھائی تھیں کہ بھارتی میڈیا اور حکومت، پاکستان سے انتقام لینے کا راگ الاپنے لگے  اور حسب توقع، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بڑی رعونت کے ساتھ یہ اعلان کیا ہے کہ انہوں نے اپنی فوج کو حملہ کرنے اور ان کی پشت پناہی کرنے والوں سے نمٹنے کی کھلی آزادی دے دی ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ بھارت نے تجارتی محاذ پر پاکستان کا پسندیدہ ملک کا درجہ ختم کرنے کا اعلان بھی کر دیا ہے جبکہ کشمیر میں مزید ظلم و ستم کا شروع کردیا ہے۔


متعلقہ خبریں