پلوامہ حملہ: بھارتی ڈرامے کا پردہ چاک ہو گیا


پلوامہ حملے پر بھارتی ڈرامے کا پردہ چاک ہوگیا۔ بھارتی میڈیا کے دعوے خود ہی سازش سے پردہ اُٹھا رہے ہیں۔

خود کش حملہ آور عادل ڈار ستمبر 2017 کو گرفتار ہوا، گرفتاری کے 14 ماہ بعد عادل ڈار نے خود کش حملہ کس طرح کردیا، مودی سرکار کی خود ساختہ کہانی نے نئے سوالات اُٹھا دیئے۔

پلوامہ حملے کے ماسٹر مائنڈ قرار دیئے جانے والے عادل ڈار کی گرفتاری کی خبریں 2017 میں بھارت کے اخبارات میں نمایاں شائع ہوئیں۔ خبروں کے مطابق شوپیاں میں رات بھر سیکیورٹی فورسز سے مقابلے کے بعد دو حریت پسندوں کو شہید کیا گیا. کہانی میں بتایا گیا ہے کہ  عادل ڈار کو تباہ شدہ مکان کے ملبے سے زندہ گرفتار کر لیا گیا۔

بھارتی فوج کے آپریشن کے دوران عادل ڈار کی گرفتاری، پھر پلوامہ حملے کا ماسٹر مائنڈ کیسے کیا گیا ؟؟گرفتاری کے بعد حملہ کیسےہوا ؟ کیا بھارت نے حملہ خود کرا کے زبردستی عادل ڈار کا ویڈیو پیغام ریکارڈ کیا۔۔۔ عادل ڈار اگر پلوامہ حملے میں ملوث ہیں توستمبر دوہزار17 سے فروری 2019 تک عادل ڈار کہاں اور کس کے پاس رہے؟

بھارت کی ہر گھڑی گئی کہانی کی سچائی کھل کر سامنے آ رہی ہے۔ پلوامہ حملے کے بعد بغیر ثبوت پاکستان پر الزامات کی بھرمار کی گئی،

بھارت جہاں ایک طرف پاکستان کو تنہا کرنے کی کوشش میں ناکام ہو رہا ہے وہاں پاکستان پاکستان میں دہشت گردی کرانے والے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے اعترافی بیان سے بھارت کا منفی چہرہ دنیا کے سامنے آ رہا ہے۔


متعلقہ خبریں