اسلام آباد: بھارت نے پلوامہ حملے کے بعد سے پاکستان دشمن اقدامات میں اضافہ کردیا ہے۔ بھارت نے پاکستانی معیشت کو نشانے پر رکھتے ہوئے پاکستان کو دیا جانے والا موسٹ فیورڈ نیشن (ایم ایف این) کا درجہ واپس لے لیا ہے ۔بھارت کے اس اقدام سے پاکستانی مصنوعات پر کسٹم ڈیوٹی کی مد میں 200 فیصد تک کا اضافہ ہوگیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 2017اور18 کےدوران پاکستان سے بھارت کے لیے برآمدات کاحجم 48کروڑ85لاکھ ڈالر رہا،بھارت کی جانب سے پاکستانی درآمدات پر200فیصد کسٹم ڈیوٹی لگانے کا مطلب درآمدات کا بند ہوناہوگا،اس وقت بھارت نے پاکستان سے درآمدہونے والے پھلوں پر کسٹم ڈیوٹی 30سے50فیصد کر رکھی ہے،پاکستان سے بھارت درآمد ہونے والی سیمنٹ پر کسٹم ڈیوٹی ساڑھے 7فیصد ہے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کےمطابق پاکستان کو ہندوستان بھیجی جانے والی مصنوعات پراب پہلے سے 200 گنا زائد ٹیکس دینا ہوگا۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق بھارت سے پاکستان کو ٹماٹر، گوبھی، چینی، آئل کیک، پٹرولیم آئل، کاٹن، ٹائراور ربڑ سمیت 137 اشیا برآمد کی جاتی ہیں۔ بھارتی مصنوعات اٹاری واہگہ سرحد سے پاکستان میں داخل ہوتی ہیں۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق ہندوستان کے اس فیصلے سے پاکستان سے ہندستان کو برآمد کیے جانے والے 48.8 کروڑ ڈالرز کے سامان پر اثر پڑے گا۔
India has withdrawn MFN status to Pakistan after the Pulwama incident. Upon withdrawal, basic customs duty on all goods exported from Pakistan to India has been raised to 200% with immediate effect. #Pulwama
— Arun Jaitley (@arunjaitley) February 16, 2019
بھارت کے مرکزی وزیر ارون جیٹلی نے اس ضمن میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ پلوامہ حملے کے بعد ہندوستان نے پاکستان کو دیا گیا موسٹ فیورڈ نیشن کا درجہ واپس لے لیا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ اب پاکستان ایکسپورٹ کیے جانے والی سبھی مصنوعات پر 200 فیصد تک اضافی کسٹم ڈیوٹی ادا کرنا ہوگی۔
ارون جیٹلی کے مطابق حکمنامے کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔