نواز شریف کی درخواست ضمانت پر سماعت، میڈیکل رپورٹ طلب

 نواز شریف سے کوئی ذاتی اختلاف نہیں، چوہدری فواد حسین

فوٹو: فائل


اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی درخواست ضمانت پر جناح اسپتال نئی میڈیکل رپورٹ طلب کر لی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں العزیزیہ ریفرنس میں طبی بنیاد پر دائر نواز شریف کی درخواست ضمانت اور فلیگ شپ ریفرنس میں نیب کی اپیل پر سماعت آج دو رکنی بینچ نے کی۔

نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کی جانب سے آج دلائل آج مکمل کیے جانے تھے تاہم عدالت نے نواز شریف کی جناح اسپتال کی نئی میڈیکل رپورٹ طلب کر لی۔

عدالت نے قومی احتساب بیورو (نیب) سے بھی آج دلائل اور مقدمہ کا ریکارڈ طلب کیا تھا۔

عدالت نے العزیزیہ اسٹیل مل میں نواز شریف کی درخواست ضمانت کی سماعت 20 فروری تک ملتوی کر دی۔

نواز شریف کی فلیگ شپ ریفرنس میں بریت کے خلاف نیب کی اپیل پر بھی سماعت دو اپریل تک ملتوی کر دی گئی۔ نیب نے العزیزیہ ریفرنس میں سزا میں اضافے کے لیے عدالت سے رجوع کر رکھا ہے۔

عدالت نے نیب کی اپیل پر سابق وزیر اعظم نواز شریف سے جواب طلب کر رکھا ہے۔

عدالت نے گزشتہ سماعت پر نواز شریف کی سزا معطلی درخواست میں اضافی دستاویزات پیش کرنے کی درخواست منظور کرتے ہوئے ریمارکس دیے تھے کہ ہم نے تو پہلے ہی ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

نواز شریف نے العزیزیہ ریفرنس کا فیصلہ چیلنج کر دیا

گزشتہ ماہ کی یکم تاریخ کو نواز شریف نے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں سزا کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا جب کہ نیب نے دونوں ریفرنسز میں فیصلوں کے خلاف اپیلیں دائر کی تھیں۔

واضح رہے کہ احتساب عدالت نے 24 دسمبر2018 کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں سات سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی جب کہ فلیگ شپ ریفرنس میں بری کردیا تھا۔

نواز شریف پرالعزیزیہ ریفرنس میں قید کے علاوہ  تقریباََ ایک ارب 50 کروڑ روپے کا جرمانہ اور جائیداد کو بھی ضبط کرنے کا حکم دیا تھا جب کہ دونوں ریفرنسز میں نواز شریف کے بیٹے حسن اور حسین نواز کو مفرور قرار دیتے ہوئے ان کے دائمی وارنٹ  گرفتاری جاری کیے تھے۔


متعلقہ خبریں