بھارت نےمظفرآباد سے سرینگر بس سروس بند کردی

بھارت نےمظفرآباد سے سرینگر بس سروس بند کردی

فائل فوٹو


مظفرآباد: بھارت حکومت نے پلوامہ حملے کے بعد مظفرآباد سے سرینگر تک چلنے والی بس سروس بند کردی ہے جس سے آزاد کشمیر سے گئے 12 مسافر مقبوضہ کشمیر میں پھنس گئے ہیں۔

بس سروس بند ہونے کے سبب مقبوضہ کشمیر سے آئے 9 مسافر آزاد کشمیر میں موجود ہیں۔ ڈپٹی کمشنر بارمولہ نے بس سروس بند ہونے کی تصدیق کی ہے۔

سوموار کی صبح بھارتی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ پلواما پنگ لینا کے علاقے میں مسلح افراد نے بھارتی فوجیوں پر حملہ کیا ہے جس سے میجر ڈی ایس ڈھوندیال سمیت 5 اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں اور ایک فوجی زخمی بھی ہوا ہے۔

بھارتی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ 55 راشٹریارائفلز اور سنٹرل ریزرو پولیس فورس نے علاقے کا محاصرہ کر کے سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔

اطلاعات ہیں کہ قابض فوج نے سرچ آپریشن کے نام پر 3 کشمیریوں کو شہید کردیا ہے جن میں سے ایک کی  شناخت مشتاق احمد کے نام سے ہوئی ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی ریاست بہارمیں ہندو انتہا پسندوں نے 40 کشمیری تاجروں کو دکانیں بند کرنے اور کشمیر واپس جانے کی وارننگ دی ہے۔

انتہا پسندوں کے حملے میں چار تاجر زخمی ہو گئے ہیں جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے۔ انتہا پسندوں نے کشمیری تاجروں پر چھڑیوں اور سلاخوں سے تشدد کیا۔

یاد رہے کہ پلوامہ حملے میں 40 سے زائد بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے تھے جس کا الزام پاکستان پرعائد کیا گیا تھا۔ بھارتی حکومت پلوامہ حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا الزام لگا رہی لیکن پاکستان نے تمام الزامات کی سخت الفاط میں تردید کردی ہے۔

پلوامہ حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے تعلقات کشیدہ ہوگئے ہیں اور دونوں ممالک نے اپنے ہائی کمشنرز کو مشاورت کیلئے واپس بلا لیا ہے۔

بھارت نے پاکستانی مصنوعات پر ڈیوٹی200 فیصد بڑھا دی ہے اور پی ایس ایل 4 کا بھی بلیک آؤٹ کیا جارہا ہے۔


متعلقہ خبریں