پاکستان، سعودی عرب کا معاشی میدان میں تعاون جاری رکھنے پر اتفاق


اسلام آباد: پاکستان اور سعودی عرب نے معاشی تعلقات میں مزید وسعت لانے اور دہشتگردی کے خلاف اقدامات جاری رکھنے کااعادہ کیا ہے۔

سعودی ولی عہد محمدبن سلمان کے دورہ پاکستان کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق سعودی ولی عہد نے وزیراعظم کی دعوت پر دو روزہ کامیاب دورہ کیا جس سے  پاک سعودی تعلقات کے نئے باب کا آغاز ہوا ہے۔

اعلامیے کے مطابق دورے میں سیاسی،سفارتی، معاشی سرمایہ کاری، تجارت، دفاع اور ثقافت کے شعبے میں ادارہ جاتی فریم ورک اور مستقبل کیلئے رہنمائی کا تعین ہوا ہے۔سپریم کوآرڈینیشن کونسل کا قیام دوطرفہ تعلقات میں نئی بلندیوں کیلئے کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ دورے کے دوران دونوں ممالک نے تاریخی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے پر اتفاق کیا ہے۔

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان 20 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کے معاہدوں پر دستخط ہوئے، دونوں ممالک نے مختلف شعبوں میں معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے اور شہزادہ محمد بن سلمان کے دورے میں سرمایہ کاری اور تجارت اولین ترجیح رہے۔

اعلامیے کے مطابق  پاکستان اور سعودی عرب نے مسلمانوں کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی، دورے کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے ولی عہد کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔

وزیراعظم عمران خان کا اس موقع پر کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل ہونا چاہئے۔

پاکستان اور سعودی عرب نے علاقائی، عالمی امن و سلامتی کے اموراوردہشت گردی، مسلم امہ کو درپیش چیلنجز، بین المذاہب ہم آہنگی پریکساں موقف کا اظہارکیا ہے۔

اعلامیے کے مطابق  سعودی قیادت نے وزیراعظم عمران خان کی بھارت کو مذاکرات کی پیش کش کو سراہتے ہوئے کہا کہ مذاکرات ہی خطے میں مسائل کے حل کا بہتر ذریعہ ہیں۔ سعودی ولی عہد نے کرتار پور راہداری کھولنے پر پاکستان کی تعریف بھی کی۔

وزیراعظم نے سعودی جیلوں سے 2107 پاکستانیوں کی رہائی پر ولی عہد کا شکریہ ادا کیا۔


متعلقہ خبریں