ایران سمیت کسی ملک کے خلاف نہیں، زرتاج گل



اسلام آباد: تحریک انصاف کی رہنما زرتاج گل کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سرمایہ کاری سے کوئی ملک ناراض نہیں ہے کیونکہ ہماری پالیسی واضح ہے کہ ہم ایران سمیت کسی بھی ملک کے مخالف نہیں ہیں۔

پروگرام نیوزلائن میں میزبان ڈاکٹر ماریہ ذوالفقار سے گفتگو کرتے ہوئے زرتاج گل کا کہنا ہے کہ جب ہمیں حکومت ملی توعالمی دنیا میں ہمیں اکیلے پن اور معاشی چینلجز کا سامنا تھا لیکن اب دنیا کے سرمایہ کار پاکستان کا رخ کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت کی پالیسی ہے کہ ہم کسی کے لیے استعمال نہیں ہوں گے اور نہ کسی اور کے جھگڑے میں پڑیں گے.

زرتاج گل نے کہا کہ پاکستان کی پالیسی واضح ہے کہ ہم ایران سمیت کسی ملک کے مخالف نہیں ہیں، ہم کسی کی جنگ میں کسی بھی طرف نہیں ہوں گے، ہمارا ایجنڈا ہے کہ ہم نے ترقی کرنی ہے۔

پاکستان میں سرمایہ کاری کا آنا خوش آئند ہے، ملک احمدخان

مسلم لیگ ن کے رہنما ملک احمد خان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کا آنا خوش آئند ہے، اس سے خطے اور پاکستان کی معشیت کو فائدہ ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ تنازعات پر پارلیمنٹ کا ایک مؤقف تھا لیکن اتنی گرم جوشی کے بعد پاکستان پیچھے نہیں ہٹ سکتا، یہ تفصیلات وقت کے ساتھ سامنے آئیں گی۔

رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ سعودی عرب سے سرمایہ کاری پرمبارکباد دیتے ہیں اور ہم پہلے بھی یہی کہتے تھے کہ حکومت معاشی معاملات درست کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے، امید ہے اس سے معاشی پیداوار میں کمی نہیں آئے گی۔

ہمارے پاس کسی بھی بڑے ملک کو ناراض کرنے کی گنجائش نہیں ہے،نعیم خالدلودھی

لیفٹینٹ جنرل (ر)نعیم خالدلودھی نے کہا کہ سرمایہ کار ہمیشہ خطے کے حالات دیکھ کرسرمایہ کاری کرتے ہیں، سعودی عرب نے خطے میں ہونے والی تبدیلیوں کو محسوس کرتے ہوئے سرمایہ کاری کے لیے پاکستان کا رخ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی طرح کوئی قوم دہشتگردی سے اس طرح لڑکرکامیاب نہیں ہوئی، یہ بات سعودی عرب سمیت تمام ممالک جانتے ہیں۔

نعیم لودھی نے کہا کہ پاکستان کو انتہائی دیکھ بھال کرآگے چلنا ہوگا، ہمارے پاس کسی بھی بڑے ملک کو ناراض کرنے کی گنجائش نہیں ہے، پہلے بھی دشمنوں کی تعداد کم نہیں ہے۔

پاکستان اورسعودی عرب سے معاشی اور دفاعی فوائد حاصل کرسکتے ہیں، عمران ملک

تجزیہ کار بریگیڈئیر(ر) عمران ملک نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے مفادات ایک جیسے ہیں، محمدبن سلمان اپنے ملک کو جدید بنانے کے ساتھ ساتھ اپنی معیشت بہتربناناچاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سعودی عرب سے معاشی اور سعودی عرب پاکستان سے دفاعی تعاون حاصل کرنے کے لیے ایک دوسرے کے قریب آرہے ہیں۔

عمران ملک نے کہا کہ سعودی عرب نے ماضی میں بھی مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے، خارجہ پالیسی قومی ہونی چاہیے، اس کا کسی خطے، فرقے سے تعلق نہیں ہونا چاہیے.