مالدیپ: سابق صدر گواہان کو رشوت دینے کے الزام میں گرفتار


مالے: سابق صدر عبداللہ یامین کو اپنے خلاف درج مقدمہ میں گواہان کو رشوت دینے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق مالدیپ کے سابق صدر عبداللہ یامین کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ زیرسماعت ہے جس کے گواہان کو رشوت دینے کی کوشش کی گئی تھی۔

خبررساں ایجنسی کے مطابق مالدیپ کی حکومت نے سابق صدر کو منی لانڈرنگ کے ٹرائل کے دوران حراست میں لیا ہے۔

عبداللہ یامین کو گزشتہ سال ہونے والے صدارتی انتخابات میں ناکامی کے بعد سے مشکوک ادائیگیوں کے الزام میں ٹرائل کا سامنا ہے۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق اس وقت عدالت میں 15 لاکھ ڈالرز کی مشکوک رقم وصول کرنے کے الزام میں ٹرائل شروع ہوچکا ہے۔

عدالتی عہدیدار کے حوالے سے خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ پراسیکیوٹر کا مؤقف ہے کہ عبداللہ یامین نے گواہان کو رشوت دینے کی کوشش کی تھی۔

پولیس نے سابق صدر کو چار گھنٹے عدالت میں رکھنے کے بعد سابق صدر کو کشتیوں کے ذریعے مافوشی جیل منتقل کردیا ہے۔

عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق سابق صدر عبداللہ یامین کو اسی جیل میں رکھا گیا ہے جہاں ان کے دور حکومت میں ان کے سیاسی مخالفین کو رکھا جاتا تھا۔

عبداللہ یامین پر بڑے الزامات ہیں کہ اپنے دور حکومت میں انہوں نے سیاسی مخالفین کو یا تو جیل میں ڈالا اوریا پھر انہیں جلاوطنی اختیار کرنے پہ مجبور کیا۔

2013 میں برسراقتدارآنے والے عبداللہ یامین کے دور حکومت کو انسانی حقوق کے حوالے سے تابناک دور ہرگز نہیں کہا جا سکتا ہے۔ ان کی حکومت سے علیحدگی کے بعد جلاوطنی اختیار کرنے والوں کی بڑی تعداد اپنے ملک واپس آچکی ہے۔

سابق صدر کے دور میں جو مخالفین جیل کی سلاخوں کے پیچھے بھیجے گئے تھے ان کی بھی بڑی تعداد اب رہائی پا چکی ہے۔


متعلقہ خبریں