ماڈرن ڈیوائسز بطور شہادت استعمال کی جاسکتی ہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ

ماڈرن ڈیوائسز کو شہادت کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ

اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر جنرل ( ر) پرویز مشرف کے قریبی ساتھی ڈاکٹر امجد سے خفیہ شادی کی دعویدار خاتون کی درخواست مسترد  کردی۔

کرتے ہوئے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ  موبائل فون، وٹس ایپ، فیس بک، ای میل سمیت دیگر ماڈرن ڈیوائسز کو شہادت کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق  جسٹس محسن اختر کیانی نے آج سابق صدر جنرل ( ر ) پرویز مشرف کے قریبی ساتھی ڈاکٹر امجد کی خفیہ شادی سے متعلق کیس میں روزینہ بی بی کی نان نفقہ سے متعلق درخواست کی سماعت کی۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کی جانب سے نکاح نامہ، نکاح خواں یا نکاح کا کوئی بھی گواہ پیش نہیں کیا جاسکا، موبائل فون، ، وٹس ایپ، فیس بک، ای میل سمیت دیگر ماڈرن ڈیوائسز کو شہادت کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔

فیصلے میں کہا  گیا ہے کہ مسلم فیملی لا آرڈی نینس میں شادی رجسٹر کرانے کا میکنزم فراہم کیا گیا ہے تاہم پیش کیے گئے ٹیکسٹ میسجز کا مطلب اور سیاق و سباق واضح نہیں، اس لیے یہ میسیجز قانونی تقاضوں کا متبادل نہیں ہوسکتے۔

واضح رہے  درخواست گزار روزینہ بی بی نے اپنی درخواست میں مؤقف اپنایا تھا کہ ان کی  ڈاکٹر امجد سے جولائی 2012 میں شادی ہوئی لیکن نکاح نامہ سے انکار پر اختلافات کا آغاز ہوا، روزینہ بی بی نے ماہانہ خرچ کے لیے خاور امیر بخاری ایڈووکیٹ کے ذریعے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

اس سے قبل فیملی جج اور ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج بھی خاتون کے خلاف فیصلہ سنا چکے ہیں۔


متعلقہ خبریں