بھارتی میڈیا کی بدحواسی، دہشتگرد کی جعلی تصویر جاری کردی


اسلام آباد:  پلوامہ حملے میں ملوث دہشت گرد کی تلاش میں بھارتی میڈیا کی بدحواسی بری طرح بے نقاب ہو گئی۔ سوشل میڈیا پر بھارتی میڈیا کے معتبر ادارے اے بی پی این نیوز، ٹائمز آف انڈیا اور انڈیا ٹوڈے نے مبینہ دہشت گرد کی فوٹو شاپ کے ذریعے تیارکی گئی جعلی تصویر نشر کردی۔

مختلف بھارتی اخبارات نے بھی اپنی خبروں اسی جعلی تصویر کو استعمال کیا۔

بھارتی میڈیا میں یہ تاثر قائم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ  یہ تصویر ایک کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے کمانڈر عبدالرشید غازی کے ساتھی عادل ڈار کی ہے جسے بھارتی فوج نے ایک مبینہ آپریشن کے دوران ہلاک کیا ہے۔

بعد ازاں جعلی تصویر کی حقیقت بھی خود بھارتی شہریوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر عیاں کردی جس کے بعد نہ صرف بھارت  بلکہ پاکستان اور دیگر بین الاقوامی صارفین کی جانب سے بھارتی میڈیا کا خوب مذاق بنایا جا رہا ہے۔

بھارتی میڈیا کو منفی اور جعلی رپورٹنگ پربھی تنقید کانشانہ بنایا جا رہا ہے۔

واضح رہے  گزشتہ روز بھارتی میڈیا نے پلوامہ حملے کا ماسٹر مائنڈ سال 2007 میں جاں بحق ہونے والے عبدالرشید غازی کو قرار دے دیا تھا۔ عبدالرشید غازی لال مسجد آپریشن کے دوران جاں بحق ہوئے تھے۔

مشہور بھارتی ٹی وی چینل کے مطابق اس حملے کے لیے 70 لوگ بھرتی کیے گئے تھے جن کی عمریں 18 سال سے 23 سال کے درمیان ہیں۔

بھارتی ٹی وی کا کہنا ہے کہ  بھارتی سیکیورٹی فورسز نے اس جگہ کا پتا لگانے کا بھی دعویٰ کیا ہے کہ جہاں اس وقت عبدالرشید غازی موجود تھے۔ بھارتی ٹی وی نے عبدالرشید غازی کی تصویر بھی اپنے آفیشل پیج پر لگا رکھی ہے۔

بھارت نے خود کش حملے کا الزام عادل ڈار پر بھی عائد کیا ہے جو ستمبر 2017 میں گرفتار ہوا تھا۔ جس کی خبریں بھارتی اخبارات میں نمایاں شائع ہوئی تھیں۔


متعلقہ خبریں