حناربانی کھرکا حکومت کومودی سے اچھائی کی توقع نہ رکھنے کامشورہ



اسلام آباد: حناربانی کھرکا کہنا ہے کہ بھارتی وزیراعظم الیکشن کے پیش نظر پاکستان پرالزامات لگارہے ہیں، اس وقت مودی سے اچھائی کی توقع نہیں رکھنی چاہئیے۔

پروگرام بڑی بات میں میزبان عادل شاہ زیب سے گفتگو کرتے ہوئےسابق وزیرخارجہ حناربانی کھر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے بھارت کو جواب دینے میں تین دن کیوں لگائے، بے شک دورہ ضروری تھا لیکن بھارت سخت الزامات لگا رہا تھا۔ بھارت نے ایک منٹ بھی تحقیقات کا انتظارنہیں کیا، بھارت کی یہی روایت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے سب سے اچھی بات یہ کی کہ تشددکاراستہ اپنانے والے پاکستان کی خدمت نہیں کرتے۔

حناربانی کھرنے کہا کہ بھارتی حکومت کی اندرونی طور پرکریڈبیلٹی ختم ہوتی جارہی ہے، بھارتی رویہ پورے خطے کے لیے باعث شرمندگی ہے۔مودی سے اچھے جواب کی توقع نہیں کرنی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے معاملے پرخطے کے لیے اچھی خبرآرہی ہے اوربھارت اس حوالے سے بے چین ہے، ایک دوسرے کو الزام دینے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

حناربانی کھرنے کہا کہ ہمیں اپنے رویے سے دنیا کو بتانا ہوگا کہ ہم ایک پرامن ملک ہیں، دنیا میں پاکستان کے مفادات کا تحفظ صرف ہم ہی کرسکتے ہیں دنیا کا کوئی بھی ملک نہیں کرسکتا، ہمیں دوسروں پر بھروسہ کرنے کی عادت کو ترک کرنا چاہیے۔

ہم نے عدالت کے غلط فیصلے بھی مانے،قمرزمان کائرہ

پیپلزپارٹی کے رہنما قمرزمان کائرہ کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلے پرپارٹی کے اجلاس کے بعد اپنا موقف دیں گے، ہم نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا، غیرفیصلوں کو بھی مانا۔ ہمارے تحفظات کا جواب نہیں ملا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا موقف واضح ہے کہ سب کچھ سندھ میں ہے تو اس کا کیس یہاں کیوں بنے گا، اگر وفاقی حکومت کی عملداری نہیں تو ہم یہاں بھی متاثر کرسکتے ہیں،

معاہدے سرمایہ کاری میں میزبان ملک کے تعاون سے ہی بدل سکتے ہیں،ڈاکٹرعابدقیوم سہلری

ڈاکٹرعابدقیوم سہلری کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان معاہدے چند سالوں میں اپنی اصل شکل میں عوام کے سامنے آئیں گے، آئل ریفائنری کو بننے میں دو سال لگ جائیں گے، مکمل طورپر پانچ سال میں بنے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ جب تک سرمایہ کاری کے لیے میزبان ملک ماحول سازگارنہیں بنائے گا، معاہدے سرمایہ کاری میں نہیں بدل سکتے۔


متعلقہ خبریں