ڈاکٹر انورسجاد شدید علیل، مدد کی درخواست مسترد

نامور دانشور ڈاکٹر انورسجاد شدید علیل، حکومت نے نظر انداز کر دیا

نامور افسانہ نگار،ڈرامہ نویس،اور دانشور ڈاکٹر انورسجاد شدید علیل ہیں جبکہ حکومت نے بے حسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان کی مدد کی درخواست مسترد کر دی ہے۔

درجنوں کتابوں کے مصنف ڈاکٹر انور سجاد کے ساتھ حکومتی اداروں کی بے حسی جاری ہے۔ ان کی مدد کی درخواست لاہور سے اسلام آباد اور کراچی تک دفتروں میں گھوم رہی تاہم ایک ماہ گزرنے کے باوجود ان کی درخواست پر عمل نہیں ہوا۔

ڈاکٹرانورسجاد کی اہلیہ نے مدد کے لیے صدر مملکت عارف علوی کو 13جنوری کو درخواست ارسال کی، ایوان صدر نے ممتاز ادیب ڈاکٹر انور سجاد کی مدد کی درخواست سندھ حکومت کو بھیجی تاہم سندھ حکومت نے صدارتی ایوارڈ یافتہ اداکار ڈاکٹر انورسجاد کی درخواست کو مسترد کردیا۔

حکومت سندھ نے مؤقف اپنایا کہ ڈاکٹر انور سجاد کی مدد نہیں کرسکتے کیونکہ ان کا ہم سے تعلق نہیں، سندھ حکومت نے مراسلہ واپس ایوان صدر ارسال کردیا۔

حکومتی بے حسی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہ میں نے ملک کی اتنی خدمت کی اور اب حکومت سے درخواست کی ہے کہ میراخیال کرے۔

ڈاکٹرانورسجاد نے کہا کہ وہ حکومتی رویے سے تنگ آچکے ہیں، ملک میں حق کوئی دیتا نہیں چھیننا پڑتا ہے،میرے جیسے فرد کو فنا ہوجانا چایئے۔

ڈاکٹر انورسجاد کی اہلیہ نے کہا کہ ادھار لیکر خاصی مشکل سے گزارا کررہے ہیں۔ نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹ نے بھی ڈاکٹرانورسجاد کی تنخواہ روک لی ہے۔

واضح رہےڈاکٹر انور سجاد نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹ کراچی میں اسکرپٹ سیکشن کے سربراہ تھے، انہوں نے لاتعداد ڈرامے، افسانےلکھے اور ڈراموں میں بھی کام کیا۔


متعلقہ خبریں