آغا سراج درانی کو گرفتاری کے بعد کراچی پہنچادیا گیا



اسلام آباد:  قومی احتساب بیورو(نیب) نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو اسلام آباد سے گرفتار کرلیا ہے۔

گرفتاری کے بعد اسپیکر سندھ اسمبلی کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نمبر ایک میں جج محمد بشیر کے روبرو پیش کیا گیا۔

عدالت نے حکم دیا کہ آغا سراج درانی کو تین دن میں کراچی کی متعلقہ عدالت میں پیش کیا جائے۔

اسپیکر سندھ اسمبلی پر سرکاری فنڈزمیں خرد برد  اور آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے۔

نیب نے ایک اعلامیہ جاری کیا ہے جس میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی گرفتاری کی تصدیق کی گئی ہے۔ اعلامیے کے مطابق نیب کراچی نے نیب ہیڈکوارٹرزانٹیلی جنس ونگ اورنیب راولپنڈی کی معاونت سے گرفتار کیا۔

قومی احتساب بیورو نے کہا ہے کہ ملزم پرآمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے۔ اسپیکر سندھ اسمبلی کو راہداری ریمانڈ کے لیے کل احتساب عدالت میں پیش کی جائے گا اور ملزم کو کل ریمانڈ کے لئے احتساب عدالت پیش کیا جائے گا۔

بعدازاں انہیں کراچی میں نیب کے ہیڈ آفس پہنچا دیا گیا جہاں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

آغا سراج درانی کو رن وے پر ہی گاڑی میں منتقل کیا گیا اور کارگو گیٹ سے سخت سیکیورٹی حصار میں نیب ہیڈ کوارٹر روانہ کردیاگیا ۔

ایئر پورٹ پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں آغا سراج درانی کے چھوٹے بھائی آغا مسیح الدین درانی کا کہنا تھا کہ ان کے بھائی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے.

انہوں نے کہا کہ ان کی فیملی کو نیب اہلکاروں نے گھر میں محصور کردیا ہے، گھر میں صرف خواتین موجود ہیں۔

مسیح الدین کا کہنا تھا کہ کرپشن کے الزامات ایسے ثابت نہیں کئے جاسکتے۔

دوسری جانب نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ آغا سراج درانی کا نیب ہیڈ کوارٹر کراچی میں بھی طبی معائنہ کرایا گیا۔

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ رات اور سفر کی وجہ سے پوچھ گچھ کا عمل مؤخر کردیا گیا ہے، صبح آغا سراج درانی کو نیب کورٹ پیش کیا جائے گا۔

نیب کا اعلامیہ

ہم نیوز کے مطابق اسپیکر سندھ اسمبلی کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔ آغا سراج درانی ماضی میں وزیربلدیات برائے سندھ بھی رہے ہیں۔

سپیکر سندھ اسمبلی کو ریڈ زون کے ایک ہوٹل سے گرفتار کیا گیا ہے۔ نیب راولپنڈی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر نے نیب کراچی کی ٹیم کی معاونت کی۔

یہ بھی پڑھیں

احتسابی عمل کے پیچھے پاکستان تحریک انتقام ہے، مرتضیٰ وہاب

گرفتاری کے بعد آغا سراج درانی کو نیب راولپنڈی بیورو منتقل کردیا گیا ہے۔ ان کی فیمیلی کے 11 افراد کےنام پر اثاثے بنائے گئے اور وہ نیب کو اثاثوں کو ثابت کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

چیئرمین نیب نے گزشتہ روز وارنٹ جاری کیے تھے۔ انہیں 24 گھنٹوں میں نیب کراچی منتقل کیا جائے گا۔ نیب کی جانب سے ان پر اڑھائی سال قبل کیس بنائے گئے تھے۔

’سراج درانی کی گرفتاری سندھ حکومت گرانے کیلئے غیرجمہوری حملہ ہے‘

چیئرمن پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے آغا سراج درانی کی گرفتاری پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ہم بے نامی وزیراعظم کو بے وردی آمریت مسلط نہیں کرنے دیں گے، ایک وفاقی وحدت کے اسپیکر پر حملہ قابل قبول نہیں ہے، سندھ حکومت کو گرانے کیلئے یہ غیرجمہوری حملہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ  یہ پہلے بھی سندھ حکومت کو گرانے میں ناکام ہوئے، اب بھی ہوںگے اور آئندہ بھی ناکام ہوں گے، آزاد اداروں کو انجانے میں اس سیاسی انجنیئرنگ کا حصہ نہیں بننا چاہئے۔

’پارٹی سراج درانی کی گرفتاری پر لائحہ عمل کا اعلان کرے گی‘

مشیر اطلاعات سندھ بیرسٹر مرتضی وہاب نے آغا سراج درانی کی گرفتاری پر ردعمل میں کہا ہے کہ اسپیکر کے خلاف مقدمے میں انکوائری چل رہی ہے گرفتاری سمجھ سے بالا تر ہے۔ جرم ثابت ہونے سے قبل گرفتاری کیسے ہوسکتی ہے؟

بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ جرم ثابت ہونے سے قبل گرفتاری پر افسوس ہی کیا جاسکتا ہے۔ وزیراعظم، اسپیکر قومی اسمبلی اور کئی وفاقی وزرا کے خلاف بھی انکوائریاں چل رہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کیا وزیراعظم سمیت دیگر وفاقی وزرا اور پی ٹی آئی رہنماؤں کے ساتھ بھی یہی رویہ اپنایا جائے گا؟  صرف اپوزیشن کے رہنماؤں کو حراست میں لیا جانا کہاں کا انصاف ہے؟

ان کا کہنا تھا کہ پارٹی نیب کے اس اقدام پر اپنا لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔

پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما شہلا رضا نے اپنے ردعمل میں کہا کہ نیب کے قوانین  آمر کے بنائے ہوئے قوانین ہیں انہیں تبدیل ہونا چاہیے، ہم نے ماضی میں احتساب کا سامنا کیا ہے اب بھی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ آغازسراج درانی کے استعفے کا فیصلہ پارٹی کرے گی۔

’وزیراعلیٰ سندھ کا نمبر بھی آنے والا ہے‘

سندھ اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈرحلیم عادل شیخ نے آغا سراج درانی کی نیب کے ہاتھوں گرفتاری پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ  بہت جلد وزیراعلیٰ کا نمبربھی آنےوالا ہے۔

انہوں نے کہا مجھےافسوس ہےکہ اسپیکرسندھ اسمبلی گرفتارہوگئے،  ملزم پر ڈھائی سال پرانے کیسزہ یں نیب نےکچھ سوچ سمجھ کرگرفتارکیا ہوگا۔

حلیم عادل شیخ نے کہا کہ سندھ حکومت کےجولوگ بغلیں بجاتےگھوم رہےہیں ان کی باری بھی ہے۔ انہوں نے کہا میرے حساب سے وزیراعلیٰ کا نمبر پہلا تھا لیکن اسپیکرگرفتارہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ اسپیکر سندھ اسمبلی کو چاہیے اپنے عہدے سے مستعفی ہوں اور کیسز کا سامنا کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ دن آصف زرداری اور بلاول بھٹو پر بھی آئے گا۔

آغا سراج درانی کے گھر کا محاصرہ

بعدازاں نیب کراچی کی ٹیم نے ڈیفنس کھڈا مارکیٹ میں آغا سراج درانی کے گھر کے اطراف کا محاصرہ کرلیا۔

ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ نیب کراچی کی ٹیم اور پولیس کی بھاری نفری آغا سراج درانی کے گھر کے باہر موجود ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ نیب کی ٹیم ڈھائی گھنٹے آغا سراج درانی کے گھر کے باہر کھڑی رہی۔ بعدازاں اندر داخل ہوگئی۔


متعلقہ خبریں