پلوامہ واقعے پر قومی اسمبلی میں متفقہ قرارداد منظور

فوٹو: فائل


اسلام آباد: بھارت میں ہونے والے پلوامہ واقعے پر قومی اسمبلی میں متفقہ قرارداد منظور کرلی گئی ہے۔

قرارداد اسپیکر قومی اسمبلی نے خود پیش کی جس میں کہا گیا ہے کہ ایوان بھارت کے بے بنیاد الزامات کی مذمت کرتا ہے۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: کار بم دھماکہ، 44 بھارتی فوجی ہلاک

قرارداد میں کہا گیا کہ بھارت بے بنیاد الزامات کا سہارا لے کر پاکستان پر ذمہ داری نہیں ڈال سکتا، کشمیر میں جدوجہد آزادی کو پاکستان سے جوڑنا درست نہیں۔

قرارداد کے مطابق بھارت کی جانب سے کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، بھارت مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم سے دنیا کی توجہ نہیں ہٹا سکتا۔

بعدازاں قومی اسمبلی کا اجلاس کل صبح دس بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

پلوامہ واقعہ

خیال رہے کہ 14 فروری کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں کار بم دھماکے میں 44 بھارتی فوجی ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

دھماکہ ضلع پلوامہ کے علاقے اوانتی پورہ میں ہوا۔ فوجی قافلے میں 70 گاڑیاں شامل تھیں جو جموں سے سری نگر جا رہی تھیں۔

پاکستان پر بھارتی الزام کی کوشش ناکام

واقعے چند منٹ بعد ہی بھارت نے بغیر شواہد پاکستان پر الزامات عائد کرنا شروع کردیے حالانکہ پڑوسی ملک کے اپنے سیکیورٹی اور سفارتی حلقوں نے پاکستان کے ملوث ہونے کے امکان کو مسترد کیا ہے۔

بھارت کے سیکیورٹی اور سفارتی حلقوں کا کہنا ہے کہ حملے میں پاکستان ملوث نہیں ہے اور ثبوتوں کے بغیرپاکستان کا نام لینے سے بھارت کو سبکی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

بھارتی سیکیورٹی حلقوں کے مطابق بھارتی فورسز پر حملہ مقامی حریت پسندوں کی جانب سے کیا گیا ہے اور یہ  بھارتی فوج کی وادی میں موجودگی پرردعمل کا تسلسل ہے۔

بھارتی میڈیا کی پاکستان مخالف مہم

دوسری طرف بھارتی میڈیا نے بھی حملے کے بعد سے پاکستان کیخلاف مہم شروع کررکھی ہے،بھارتی میڈیا کی جانب سے نوجوت سنگھ سدھو کو پاکستان کا نام لینے پراصرار کیا گیا تاہم انہوں نے ایسا کرنے سے انکارکردیا ہے۔

نوجوت سنگھ سدھو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو بھی اس حملے کا ذمہ دار ہے اسے ضرور سزا ملنی چاہیے ، انہوں نے حادثے کی مذمت کرتے ہوئے معاملے کے مستقل حل پر زور دیا۔

گفتگو کے دوران بھارتی صحافی نے پاکستان کا نام لینے پر اصرار کیا تو سدھو نے جواب دیا کہ اس سے آگے کچھ کہنا ضروری ہے کیا۔ اس پر بھارتی میڈیا نے نوجوت سنگھ سدھو کو وزیراعظم عمران خان کا دوست قرار دے کر سخت تنقید کی۔

بعدازاں انہیں پلوامہ حملے کا الزام پاکستان پر لگانے سے انکارکرنے پربھارتی ٹی وی سونی انٹرٹینمنٹ ٹیلی ویژن نے شو سے ہی الگ کردیا۔


متعلقہ خبریں