سراج درانی کی گرفتاری غیر جمہوری ہے،شازیہ مری


اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے کہا کہ سراج درانی کی گرفتاری غیر جمہوری ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام نیوز لائن میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  آمرانہ رویئے کو قبول نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر آج سندھ کے اسپیکر پر ہاتھ ڈالنا ہی تھا تو وہ اسلام آباد میں ہی کیوں؟ انہیں سندھ سے بھی گرفتار کیا جاسکتا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام کو یہ نا بتایئں کے اپوزیشن اور حکومت الگ ہے۔ مالم جبہ کیس میں کچھ نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہر کام کے لیے اصول ہونے چاہیئے۔

آغا سراج درانی کے خلاف کیس ہم نے نہیں بنایا، زرتاج گل

پاکستان تحریک انصاف کی رہنما زرتاج گل نے کہا ہے کہ یہ کیس پہلے کے بنے ہوئے ہیں اب کے نہیں تاہم اس بات پر سوال اٹھ سکتا ہے کہ کسی کو پہلے پکڑ لیا جاتا ہے اور کسی کو بعد میں۔

ان کا کہنا تھا کہ اب اس کا جواب تو قومی احتساب بیورو (نیب) کو دینا چاہیئے۔ آغا سراج درانی کے خلاف کیس ہم نے نہیں بنایا۔ یہ کس بعد میں بنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ آج شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ اب پاکستان میں ایسی حکومت ہے جس کے ساتھ سرمایہ کاری کی جاسکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہر کسی میں کہیں نہ کہیں خوف تو ہے کہ اگر ہم بے گناہ پکڑے گئے تو یہ داغ کیسے مٹ پائے گا۔

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ گزشتہ دنوں نیب چئیرمین کے کافی سخت بیانات آئے ہیں۔ اس بار سے انکار نہیں کے مسائل ہیں۔

علیم خان کی گرفتاری عمران خان کی رضامندی سے ہوئی ہے،رانا ثنا اللہ

پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ہمیں دیوار سے نہ لگایا جائے۔ یہاں پر عدالت میں جزا و سزا کا فیصلہ ہونا چاہیے۔ کسی کو پہلے پکڑ لینا اور کسی کو بعد میں پکڑ لینا یہ کوئی طریقہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ علیم خان کے گزشتہ تین ماہ سے فون ریکارڈ کیے جارہے تھے اور کچھ مشکوک باتیں بھی سامنے آیئں تھی جس کے باعث انہیں گرفتار کیا گیا۔ علیم خان کی گرفتاری عمران خان کی رضامندی سے ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ علیم خان اور جہانگیر ترین کو تنگ کیا گیا تو پی ٹی آئی پنجاب سے ختم ہوجائے گی۔ عمران خان احتساب کے عمل میں  مداخلت کررہے ہیں۔ پنجاب بنی گالہ سے کنٹرول ہورہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہر جماعت میں کچھ ایسے عناصر ہوتے ہیں جو کچھ نہ کچھ کرتے رہتے ہیں۔

نیب کی جانب سے آغا سراج درانی کے گھر کی تلاشی لیے جانے پر انہوں نے کہا کہ یہ قانونی طریقہ نہیں کیونکہ قانون کے مطابق مالک کی غیر موجودگی کسی گھر کی تلاشی نہیں لی جاسکتی ہے۔

آغا سراج درانی کے گھر کے باہر اور اندر نیب اہلکار موجود

آغا سراج درانی کے گھر کے باہر اور اندر نیب اہلکار موجود تھے جبکہ تمام اہل خانہ کو گھر کے لان میں محصور کیا ہوا  اور کسی کو گھر کے اندر جانے کی اجازت نہیں دی جارہی۔

شہلا رضا نے بھی بہت کوشش کی گھر کے اندر جانے کی لیکن انہیں بھی نہیں جانے دیا گیا۔ اس وقت بھی  12 اہلکار گھر کے اندر موجود ہیں اور انہیں اندر گئے ہوئے چھ گھنٹے گزر چکے ہیں۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما امتیاز شخ نے بتایا کہ اہل خانہ کو ہراساں کیا جارہا ہے اور آغا سراج درانی کے اہل خانے نے دوپہر سے کچھ نہیں کھایا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ بہت قابل مذإت بات ہے۔ کوئی تو اس کا نوٹس لے۔ وزیراعظم، چیف جسٹس اور چئیرمین نیب اس بات کا نوٹس لیں۔

یہ تمام اطلاعات پروگرام کے دوران حاصل کی گئیں تھیں۔


متعلقہ خبریں