سرینگر: پلوامہ حملے کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان پر الزامات کی بوچھاڑ جاری ہے جب کہ نہتے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔
بھارتی روایتی ہٹ دھرمی اور ریاستی ظلم کی روایت پر قائم ہے۔ بھارتی ریاست راجستھان کی جے پور جیل میں پاکستانی قیدی کے قتل پر حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق نے سخت مذمت کی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر میر واعظ عمر فاروق نے کہا کہ جے پور جیل حادثے کے بعد بھارت میں کشمیری قیدیوں کی زندگی کو خطرہ لاحق ہے۔ بھارتی انتظامیہ یا تو قیدیوں کو کشمیر کی جیل میں منتقل کرے یا ان کی سیکیورٹی کو یقینی بنائے۔
پاکستانی قیدی کی بھارت کے جے پور جیل میں قابل مذمت قتل کے بعد بیرون وادی مقید کشمیری سیاسی قیدی غیر محفوظ ہیں جو ان کے اہل خانہ کے لٕے مزید پریشانی کا سبب ہے وہ حکومت سے اپنے عزیزوں کی کشمیر منتقلی کا مطالبہ کررہے ہیں انتظامیہ قیدیوں کی سلامتی کے زیر نظر انہیں جلد کشمیر منتقل کرے
— Mirwaiz Umar Farooq (@MirwaizKashmir) February 21, 2019
ذرائع کے مطابق بھارتی ریاست ہریانہ میں 100 سے زائد تاجروں کو ان کی دکانیں بند کرنے پر مجبور کر دیا گیا ہے جب کہ کئی لوگ اپنے گھروں کو چھوڑ کر نقل مکانی کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
پلوامہ واقعہ کے بعد مقبوضہ کشمیر میں صورتحال اب تک معمول پر نہیں آسکی ہے جب کہ مقبوضہ وادی میں گزشتہ سات روز سے کرفیو نافذ ہے۔
پلوامہ پر ’اپنوں‘ کے سوالات نے مودی سرکار کو سیخ پا کردیا
مقبوضہ وادی میں انتہا پسند ہندوؤں کی جانب سے مسلمانوں پر حملے کر ان کی املاک کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے جب کہ انتظامیہ کی جانب سے انٹرنیٹ سروس بھی معطل کر دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ 14 فروری کو مقبوضہ وادی کے علاقے پلوامہ میں بھارتی فوجیوں کی بسوں پر خودکش حملے میں 40 سے زائد بھارتی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔
پلوامہ واقعہ کے بعد سے نہ صرف مقبوضہ کشمیر میں بلکہ بھارت میں بھی کشمیریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ان کی املاک محفوظ نہیں ہیں۔