مدرسے کا کشمیر واقعہ سے کوئی تعلق نہیں ہے، فواد چودھری

فواد چوہدری مشن کراچی کیلئے روانہ | urduhumnews.wpengine.com

فائل فوٹو


اسلام آباد: وفاقی وزیراطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد یقینی بنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کیے جانے والے فیصلے کی روشنی میں کل کچھ اقدامات اٹھائے گئے تھے اور آج بہاولپور میں ایک مدرسے کا انتظامی کنٹرول پنجاب حکومت نے سنبھال لیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ اپنے پیغام میں وفاقی وزیراطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہا کہ بھارت اس مدرسے کے بارے میں پروپیگنڈہ کر رہا تھا کہ یہ جیش محمد کا ہیڈ کوارٹر ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت میڈیا نمائندوں کو کل اس مدرسے کا باقاعدہ دورہ بھی کرائے گی۔

وفاقی وزیراطلاعات نشریات فواد چودھری نے واضح کیا کہ ذرائع ابلاغ کے نمائندگان ازخود دیکھ سکیں گے کہ یہ مدرسہ کس طرح کام کررہا تھا؟ ان کا کہنا تھا کہ مدرسے میں 700 کے قریب طلبا زکوٰۃ اور صدقات پر تدریسی عمل میں مصروف ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں ہونے والی کارروائیوں سے اس مدرسے کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

نیشنل ایکشن پلان کے حوالے سے وفاقی وزیراطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہا کہ یہ ہمارا اپنا سیکیورٹی ڈاکومنٹ ہے جس پر تمام سیاسی جماعتوں کا اتفاق رائے ہے اور اس پر ہم عمل درآمد کررہے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق پنجاب حکومت نے بہاولپور میں جیش محمد کے مدرستہ الصابر اور جامع مسجد سبحان اللہ کا انتظامی کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

وفاقی وزرات داخلہ کے ترجمان کے مطابق اس مرکز کو بھارتی ذرائع ابلاغ مبینہ طور پر جیش محمد کے تربیتی مرکز سے وابستہ کررہے ہیں اس لیے حکومت پنجاب نے مدرسے کا انتظامی کنٹرول حفاظتی اقدامات کے طور پر سنبھالا ہے۔

وزرات داخلہ کے مطابق مدرسے اور مسجد کا کنٹرول سنبھالنے کا فیصلہ گزشتہ روز قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے دوران کیا گیا تھا۔

ترجمان کے مطابق جامع مسجد اور مدرسے میں 650 سے زائد طالبعلم زیرتعلیم ہیں جنہیں پڑھانے کے لیے 70 اساتذہ موجود ہیں۔

حکومت کی جانب سے منتظم تعینات کرنے کے بعد کمیپس کو پنجاب پولیس کی جانب سے سیکیورٹی مہیا کردی گئی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے دوران وزارت داخلہ اور سیکیورٹی اداروں کو انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت کی تھی۔

وفاقی حکومت نے قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلے کے نیتجے میں جماعت الدعوۃ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کو کالعدم  بھی قراردے دیا تھا۔


متعلقہ خبریں