سعودی عرب اور چین کے درمیان درجنوں معاہدوں پر دستخط


بیجنگ: سعودی عرب اور چین کے درمیان اقتصادی تعاون کے 35 معاہدوں اور مفاہمتی یاد داشتوں پر دستخط کیے گئے ہیں۔ یہ معاہدے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے حالیہ دورہ چین کے دوران کیے گئے ہیں۔ عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق معاہدوں کی مالیت 28 بلین ڈالرز ہے۔

خبررساں ایجنسی کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور چین کے صدر شی جن پنگ کے درمیان جمعہ کو بیجنگ میں مذاکرات ہوئے جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان عسکری، پٹرول اوراقتصادی تعاون کے متعدد معاہدوں اور مفاہمتی یاد داشتوں پر دستخط کیے گئے۔

عالمی خبررساں ادارے کے مطابق عظیم الشان عوامی ہال میں معزز مہمان کا سرکاری استقبال کیا گیا جس کے بعد دونوں رہنماﺅں نے ون ٹو ون ملاقات کی۔

خبررساں ایجنسی کے مطابق ملاقات میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے چین کے صدر کو خیر سگالی کا پیغام دیا گیا۔

چین کے صدرشی جن پنگ نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو شاہ سلمان کے لیے خیر سگالی کا جوابی پیغام دیا۔

خبررساں ایجنسی کے مطابق دونوں رہنماﺅں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں سعودی عرب اور چین کے درمیان اسٹریٹیجک تعلقات کا جائزہ لیا گیا۔

سعودی عرب کے ولی عہد اور چین کے صدر نے دونوں ممالک کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے سمیت ان کے طریقہ کار پر بھی غور و خوص کیا گیا۔ رہنماؤں نے خطے اورعالمی حالات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

خبررساں ایجنسی کے مطابق سعودی ولی عہد نے اس موقع پر کہا کہ سعودی چینی رابطہ کمیٹی اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے لیے مؤثر کردارادا کررہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 2018 کے دوران تجارتی لین دین میں 32 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ سعودی چینی رابطہ کمیٹی دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے مزید مواقع پیدا کرسکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مستقبل میں مزید بہت سے مواقع میسر آئیں گے۔

خبررساں ادارے کے مطابق سعودی ولی عہد نے کہا کہ جزیرہ عرب چینی صدر کے شاہراہ ریشم کا بنیادی حصہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین کے اسٹریٹیجک رجحانات اور شاہراہ ریشم کا پروگرام بڑی حد تک سعودی وژن 2030 سے ہم آہنگ ہیں۔

انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک کو درپیش تمام چیلنجوں کا مقابلہ کیا جائے گا اور مطلوبہ اہداف پورے کرلیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ سعودی عرب کے تعلقات بڑے گہرے اور دیرینہ ہیں۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق چین کے  صدر نے دوران ملاقات کہا کہ سعودی عرب اور چین کی ہمہ جہتی اسٹریٹیجک شراکت مزید بہتر ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ باہمی دلچسپی کے علاقائی و بین الاقوامی مسائل پر حالیہ برسوں کے دوران مکمل یکجہتی کا اظہار ہوا ہے اور شہزادہ محمد بن سلمان نے اس میں اہم ترین کردار ادا کیا ہے۔

چین کے صدر شی جن پنگ کا کہنا تھا کہ ولی عہد کی بدولت دو طرفہ تعلقات کو نئی جہت ملے گی۔ انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ اسٹریٹیجک تعلقا ت اور دوستی کے نئے افق کھولنے کے لیے چین سعودی عرب کے ساتھ مل کر مزید جدوجہد کرے گا۔

انہوں نے چینی سعودی اعلی سطحی مشترکہ کمیٹی کی تشکیل اور اس کے کردار پر بھی اطمینان کا اظہار کیا۔

عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق سعودی عرب اور چین کی اعلی کمیٹی کا تیسرا اجلاس بھی منعقد ہوا جس کی صدارت سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور چین کے نائب وزیراعظم ہین ژینگ نے کی۔ اجلاس کے دوران دونوں ممالک کے مابین 12 معاہدوں اور مفاہمتی یاد داشتوں پر دستخط کیے گئے۔

عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق کیے جانے والے معاہدوں میں دونوں ممالک کی حکومتوں کے درمیان سمندری نقل و حمل کا سمجھوتہ شامل ہے۔

سعودی عرب اور چین کے درمیان توانائی، صنعت اور معدنی وسائل کے حوالے سے بھی مفاہمتی یاد داشتوں پر دستخط کیے گئے۔ دستخط کرنے کی ذمہ داری متعلقہ وزارتوں کے وزرا نے انجام دی۔

عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق دونوں ممالک نے طے کیا کہ تجارت کو آسان بنانے کے لیے ورکنگ گروپ تشکیل دیا جائے گا۔ ورکنگ گروپ کی تشکیل کے لیے سعودی عرب اور چین کی تجارت و سرمایہ کاری کی وزارتوں کے وزرا نے دستخط کیے۔

سعودی عرب کی سعودی ڈیولپمنٹ فنڈ اور چین کی وزارت خزانہ کے درمیان حکومتی قرض کے سمجھوتوں پر بھی دستخط کیے گئے۔ سمجھوتوں کے مقاصد میں چین کے شہر یانبیان میں تین اسپتالوں کی تعمیر اور تیاری کے علاوہ چین میں زلزلے سے متاثرہ تین شہروں کی بحالی اور تعمیر نو شامل ہے۔

سائبر کرائمز کے انسداد کے لیے بھی سعودی وزارت داخلہ اور چین کی وزارت برائے جنرل سیکیورٹی کے درمیان طے پانے والےسمجھوتے پر دستخط کیے گئے۔

قابل تجدید توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے سلسلے میں سعودی جنرل انویسٹمنٹ فنڈز اور چین کی نیشنل اتھارٹی برائے توانائی کے درمیان سمجھوتے پر دستخط ہوئے۔

اجلاس میں انسداد دہشت گردی کے شعبے میں تعاون کے حوالے سے سعودی عرب کی ریاستی سیکیورٹی کی پریذیڈنسی اور چینی وزارت برائے جنرل سیکیورٹی کے درمیان معاہدہ طے پایا۔

انٹل ایکچوئل پراپرٹی کے شعبے میں ’سعودی اتھارٹی فار ایٹل ایکچوئل پراپرٹی‘ اور چین کی ’نیشنل انٹل ایکچوئل پراپرٹی ایڈمنسٹریشن‘ کے درمیان تعاون کے لیے ایک مفاہمتی یاد داشت پر دستخط کیے گئے۔

قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کی سرمایہ کاری میں شریک ہونے کے لیے سعودی کمپنی ایکوا پاور اور چین کی سلک روڈ فنڈز کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔

چین میں جی جیانگ پیٹرو کیمیکلز کے منصوبے میں سعودی ارامکو کمپنی کی جانب سے نو فیصد کی شراکت داری کے حصول کے لیے تعاون کے ایک سمجھوتے پر بھی دستخط ہوئے۔

سعودی ارامکو نے نارتھ چائنا انڈسٹریل کمپنی اور چین چنگ انویسٹمنٹ کمپنی کے ساتھ ایک سمجھوتے پر دستخط کیے۔ سمجھوتے کا مقصد کیمیکل انڈسٹریز اور مائیکرو اینڈ میٹیرلز انجینئرنگ سے متعلق ایک مشترکہ کمپنی کا قیام ہے۔

سعودی عرب کے شہر جدہ سے شائع ہونے والے مؤقر اخبار ’اردونیوز‘ کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور چین کے نائب صدر نے ایک اجلاس کی صدارت کی جس میں طے کیا گیا کہ چینی زبان سعودی اسکولوں اور جامعات میں ہر مرحلے پر ایک مضمون کے طورپر شامل کی جائے گی۔

اخبار کے مطابق اس کی بدولت دونوں ممالک کے مابین تعاون اور دوستی کے رشتے مزید مضبوط و گہرے ہوں گے۔