نواز شریف کی انجیو گرافی معمہ بن گئی

نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس نامکمل ہونے کا انکشاف

فوٹو: فائل


لاہور: سابق وزیر اعظم نواز شریف کی انجیو گرافی معمہ بن گئی۔ نواز شریف کی انجیو گرافی پر شریف خاندان نے چپ سادھ لی۔

سابق وزیراعظم نواز شریف جناح اسپتال لاہور میں آج نویں روز بھی زیر علاج ہیں۔ نواز شریف کی انجیو گرافی تاحال نہیں ہو سکی ہے۔ نوازشریف کے ذاتی معالج نے انجیو گرافی نہ کرانے کا سارا ملبہ حکومت پر ڈالا دیا جب کہ نواز شریف کی انجیو گرافی کے معاملے پر گزشتہ چار روز سے جناح اسپتال انتظامیہ چپ سادھے ہوئے ہے۔

ذرائع جناح اسپتال کے مطابق ڈاکٹرز مریض کی آمادگی کے بغیر انجیو گرافی سمیت کوئی بھی پروسیجر نہیں کر سکتے ہیں۔

مسلم لیگ نون پاکستان کے صدر شہباز شریف اور مریم نواز نے بھی نواز شریف کی انجیو گرافی سے متعلق صحافیوں کے سوال کا کوئی جواب نہیں دیا تھا۔

میڈیکل بورڈ نواز شریف کی بیماری کی تشخیص نہ کرسکا

واضح رہے کہ جناح اسپتال کے میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کی انجیو گرافی کرانے کی سفارش کی تھی اور اس حوالے سے اپنی سفارشات محکمہ داخلہ کو بھجوائی تھیں۔

واضح رہے کہ ایک ماہ سے زائد عرصہ سے نواز شریف کے ٹیسٹ اور طبی معائنہ جاری ہے تاہم تاحال نواز شریف کے عارضہ قلب کے لیے کوئی حل نہیں نکلا ہے۔

سینیئر پروفیسرز نواز شریف کی صحت سے متعلق آج دوبارہ سر جوڑ کر بیٹھیں گے۔ میڈیکل بورڈ کی سربراہی کارڈ ڈیک اسپیشلٹ زبیر اکرم کر رہے ہیں جب کہ میڈیکل بورڈ کو سپروائز علامہ اقبال میڈیکل کالج کے پرنسپل عارف تجمل کر رہے ہیں۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور مریم نواز نے گذشتہ روز نواز شریف سے ملاقات کی تھی جب کہ حسن نواز کی اہلیہ اور بیٹے بھی ملاقات کے لیے جناح اسپتال آئے تھے۔

گزشتہ روز مریم نواز نے اپنے والد کے ساتھ وقت گزارا اور ساتھ کھانا بھی کھایا جب کہ نواز شریف کے اہلخانہ آج بھی ملاقات کے لیے جناح اسپتال آئیں گے۔

نواز شریف کو صحت کی خرابی پر کوٹ لکھپت جیل سے جناح اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں