کراچی میں ٹارگٹ کلرز دوبارہ سر اُٹھا نے لگے


کراچی میں ٹارگٹ کلرز دوبارہ سر اُٹھا نے  لگے، شہر کے علاقے لیاقت آباد میں فائرنگ سے لان اور فرنچر شوروم کے مالک جاں بحق جب کہ ایک اور شخص زخمی ہوگیا۔

آ لیاقت آباد نمبر چار میں فائرنگ کرکے دو افراد کو زخمی کیا گیا جن کو عباسی شہید اسپتال منتقل کیا جارہا تھا کہ اسی دوران  فیڈرل بی ایریا میں این ای ڈی لان اور فرنیچر شوروم کا مالک نعیم کریم دم توڑ گیا۔

مقتول ماضی میں ایم کیوایم سے وابستہ تھا اور تنظیمی نظم وضبط کی خلاف ورزی پر پارٹی سے نکالا گیا تھا۔

گزشتہ روز یوپی موڑ پر ہائی روف پر فائرنگ سے کراچی فشری سے تعلق رکھنے والے دو افراد کو ہوٹل سے باہر نکلنے پر فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔

مقتولین کی شناخت 35 سالہ نصیب اللہ اور 40 سالہ نور علی کےنام سےہوئی تھی۔

مزید پڑھیں: کراچی میں فائرنگ، پی ایس پی عہدیدار جاں بحق

27 دسمبر 2018 کو گلبہار عثمانیہ سوسائٹی میں پاک سرزمین پارٹی کے دفتر پر فائرنگ کی گئی۔

حملے میں پی ایس پی کے دو کارکن جاں بحق اور دو زخمی ہوئے۔25 دسمبر کو ڈیفنس میں ایم کیو ایم پاکستان کے سابق رہنما علی رضا عابدی کو ان کے گھر کے باہر  فائرنگ کر کے قتل  کردیا گیا۔

27 اور 28 دسمبر کی درمیانی شب جیکب لائنز میں موٹرسائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے گھر کے باہر بیٹھے ایم کیوایم حقیقی کےکارکن حماد کی جان لے لی۔

رواں سال 11 فروری کو نیو کراچی میں ایم کیوایم کے یوسی آفس پر فائرنگ کی گئی جس سے متحدہ کے کارکن شکیل انصاری جاں بحق ہوئے۔15 فروری کو پی ٹی آئی کے دو کارکن فائرنگ سے جاں بحق ہوگئے۔شفقت کو اورنگی ٹاؤن اور 27 سالہ عبدالرحمان کو سائٹ میں نشانہ بنایا گیا۔

18 فروری کو سخی حسن میں گاڑی پر فائرنگ سے پی ایس پی رہنما عبدالحبیب جاں بحق ہوگئے، وہ پارٹی کی نیشنل کونسل کے رکن اور  گزشتہ انتخابات میں  سندھ اسمبلی کی نشست پر  پی ایس پی کے امیدوار تھے۔

اعداد و شمار کے مطابق رواں سال اب تک 56 افراد کو شہر میں قتل کیا جا چکا ہے جن میں سے سات واقعات ٹارگٹ کلنگ کےشامل ہیں۔


متعلقہ خبریں