سعودی تاریخ میں پہلی بار خاتون سفیر تعینات

سعودی تاریخ میں پہلی بار خاتون سفیر تعینات

فوٹو: فائل


ریاض: سعودی عرب نے امریکہ میں تعینات سفیر کو تبدیل کر دیا۔ سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی خاتون کو سفیر تعینات کیا گیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سعودی عرب نے شہزادی ریما بنت بندر بن سلطان کو امریکہ میں سفیر تعینات کر دیا۔ شہزادی ریما کے والد بندر بن سلطان بھی امریکہ میں سعودی عرب کے سفیر رہ چکے ہیں۔

واضح رہے کہ سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی خاتون کو سفیر کا منصب دیا گیا ہے۔ سعودی عرب کی تاریخ میں اس سے پہلے کبھی کسی خاتون کو اتنا بڑا منصب نہیں دیا گیا۔

اس سے قبل سعودی ولی عہد کے چھوٹے بھائی شہزادہ خالد بن سلمان امریکہ میں سعودی سفیر تھے۔ جنہیں اب نائب وزیر دفاع مقرر کر دیا گیا ہے۔

سعودی عرب کی جیلوں میں قید پاکستانیوں کی واپسی شروع ہوگئی

شہزادی ریما بنت بندر بن سلطان اس سے قبل اسپورٹس اتھارٹی میں خواتین کی ذمہ دار تھیں۔ وہ ماس پارٹیسپیشن فیڈریشن کی صدر اور ٖڈیولپمنٹ پلاننگ اسپورٹس اتھارٹی کی ڈپٹی کے منصب پر فائز ہیں۔

شہزادی ریما خواتین کے حقوق اور معاشرے میں درپیش مسائل کے لیے ہمیشہ آواز اٹھاتی رہی ہیں جب کہ وہ امریکہ کی سیاست اور ماحول سے بھی بخوبی واقفیت رکھتی ہیں کیونکہ ان کے والد سال 1983 سے 2005 تک امریکہ میں سعودی سفیر کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں۔

سعودی ولی عہد محمد بن سلطان نے اپنے دورہ پاکستان میں سعودیہ عرب میں قید 2107 پاکستانیوں کو رہا کرنے کا اعلان کیا تھا۔ جس کے بعد سعودی عرب میں قید پاکستانیوں کی رہائی کا سلسلہ جاری ہے۔

سعودی عرب میں قید ہزاروں پاکستانیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہے جنہیں معمولی جرائم کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا اور وہ کئی سالوں سے سعودی عرب میں سزا کاٹ رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں