امریکہ ، طالبان مذاکرات، زلمے خلیل زادقطرپہنچ گئے


دوحا: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زادطالبان سے مذاکرات کے لیے قطرپہنچ گئے ہیں۔

امریکہ کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد نے قطر کے دارالحکومت پہنچنے کی اطلاع سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئٹرپردی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ دوحا پہنچے ہیں جہاں وہ طالبان کے زیادہ بااختیاروفدسے ملاقات کریں گے۔ یہ اہم لمحہ ہوسکتا ہے۔

انہوں نے اپنی ٹویٹ میں قطرکو مذاکرات کی میزبانی کرنے اور پاکستان کو سفری سہولیات فراہم کرنے پر سراہنے کا مشورہ بھی دیا۔ زلمے خلیل زاد کامزید کہنا تھا کہ اوراب سیجندگی سے کام شروع ہونے لگا ہے۔

زلمے خلیل نے ٹویٹ میں لکھا کہ  ملا بردار اور ان کی ٹیم کے ساتھ ابھی لنچ کیا ہے، پہلی دفعہ ہماری ملاقات ہوئی ہے اوراب بات چیت کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

امریکی میڈیا کے مطابق قطرمیں طالبان رہنما ملاعبدالغنی برادر مذاکرات میں شرکت کے لیے پہلے ہی موجود ہیں۔

مذاکرات کے دوران فریقین گزشتہ سیشن میں طے پائے گئے فریم ورک اور افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا پر بھی بات چیت ہو گی۔امریکہ اور طالبان کے درمیان  مذاکرات میں افغان سرزمین کسی دوسرے کے خلاف استعمال نہ کرنے کا معاملہ بھی زیر بحث آئے گا۔

زلمے خلیل زاد افغان امن کو آگے بڑھانے کے لیے کئی بارافغانستان، پاکستان سمیت کئی ممالک کے دورے کرچکے ہیں جس میں انہوں نے افغان طالبان کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کے حوالے سے مشاورت کی ہے۔

افغانستان میں امن کے قیام کے لیے امریکہ، قطر اورپاکستان سمیت کئی ممالک کی جانب سے مسلسل کوششیں کی جارہی ہیں، امریکی صدرڈونلڈٹرمپ کی جانب سے پاکستان کو امن عمل میں کردار اداکرنے کی درخواست کے بعد اس عمل میں تیزی آئی ہے۔

19 فروری کو افغان نشریاتی ادارے ’طلوع نیوز‘ کو خصوصی انٹرویو میں زلمے خلیل زاد نے قیام امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے اس اطلاع کی سختی سے تردید کی تھی کہ مذاکراتی عمل ڈیڈ لاک کا شکار ہوگیا ہے۔

طالبان کی مذاکراتی ٹیم اور امریکی مذاکراتی ٹیم کے درمیان ایک ملاقات اسلام آباد میں بھی 18 فروری کو ہونا تھی لیکن طالبان ٹیم کی عدم آمد کے باعث نہ ہوسکی تھی۔


متعلقہ خبریں