حکومت اپنی شرائط پر آئی ایف ایم کی پاس جائیگی، علی محمد خان


اسلام آباد: رہنما  پاکستان تحریک انصاف علی محمد خان نے کہا کہ سابق حکومتوں نے پاکستان کی معاشی صورتحال ابتر کرکے چھوڑ دیا، یہ لوگ بتائیں اتنا بڑا خسارہ  کون چھوڑ کر گیا۔

پروگرام ندیم ملک میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک پر 30 ہزارارب کا بوجھ ہے اور عمران خان سے محض پانچ ماہ میں 30 ہزار ارب کا قرض اتارنے کی امید کی  جارہی ہے۔

علی محمد خان نے کہا کہ اب پاکستان میں وزرا اوروزیراعظم کرپشن نہیں کرتے، حکمران اپنے اخراجات کم رہے ہیں جبکہ ٹیکس نیٹ بڑھایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک سال کے اندر ملک کے حالات بدل جائیں گے اور حکومت بھی اپنی شرائط پر عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایف ایم) کی پاس جائے گی۔

بھارت سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم امن چاہتے ہیں لیکن اگر جنگ مسلط کی گئی تو ہم ہندوستان کے ہزار ٹکرے کر کے دکھائیں گے پھر مودی کو ان کا کون سا بھگوان بچائے گا وہ دیکھیں گے۔

حکومت نے معیشت کے لیے باتیں ضرور کیں لیکن عملی مظاہرہ نظر نہیں آ رہا،  نوید قمر

پاکستان پیپلز پارٹی رہنما نوید قمر نے کہا کہ حکومت ٹیکس اضافے کی طرف گئی ہی نہیں بس بینکوں سے ادھار لے رہی ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت کا یہی رویہ رہا، اخراجات کم نہیں کیے گئے اور ادھار لینے کا تسلسل جاری رہا تو پیسے کی قدر میں مزید کمی آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ معیشت کو لے کر حکومت نے جو باتیں کی اس کا عملی مظاہرہ نظر نہیں آ رہا۔ نوید قمر نے کہا کہ ہندوستان کی حکومت محض الیکشن کے پیش نظر پاکستان پر الزامات عائد کررہی ہے۔

تحریک انصاف کا سابق حکومت سے 234 ارب روپے خسارہ زیادہ ہے،  خرم دستگیر

رہنما مسلم لیگ ن خرم دستگیر نے کہا کہ حکومت نے ترقیاتی فنڈز میں 36 فیصد کمی کر دی۔ گیس کی قیمتیں بڑھا دی  اور گیس ہی بھی نہیں کیونکہ  فرنس آئل وقت ہر نہیں خریدا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف حکومت کا سابق حکومت سے 234 ارب روپے خسارہ زیادہ ہے۔

انہوں نے کہا حکومت کی بدنظامی اب عیاں ہو چکی ہے، دنیا ان پر اعتبار نہیں کر رہی ان سے پوچھیں انٹرنیشنل بانڈز کا کیا بنا۔

خرم دستگیر نے کہا کہ اسلامی ممالک کی تنظیم (او ای سی) کے اجلاس میں ہندوستان کے وفد کو مہمان کے طور پر بلوایا جا رہا تاہم حکومت کی جانب سے کوئی ردعمل نہیں آیا۔


متعلقہ خبریں