پشاور ہائی کورٹ نے قبائلی اضلاع کے لیے ججز تعینات کر دیئے

پشاور ہائی کورٹ نے قبائلی اضلاع کے لیے ججز تعینات کر دیئے

پشاور: پشاور ہائی کورٹ نے قبائلی اضلاع میں عدالتوں کے قیام کے لیے بڑا اقدام کردیا۔

پشاور ہائی کورٹ کی جانب سے سات قبائلی اضلاع میں ایک ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج، دو ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز تعینات کردیے گئے ہیں۔

رجسٹرار پشاور ہائی کورٹ کے اعلامیے کے مطابق ہرضلع کی سطح پر ایک ایک سنئیر سول جج بھی تعینات کردیا گیا ہے جبکہ قبائلی اضلاع میں ججز کے مقدمات سننے کے لیے عارضی عدالتی قائم کردی گئی ہیں۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ضلع خیبر کے لیے پشاور حیات آباد، باجوڑ کے لیے تیمرگرہ، ضلع کرم کے لیے ہنگو اور شمالی وزیرستان کے لیے ٹانک میں عدالت قائم کی جائے۔

اعلامیے کے مطابق اسی طرح ضلع مہمند کے لیے عارضی عدالت شبقدرجبکہ جنوبی وزیرستان کے لیے بنوں میں جگہ مختص کی جائے۔

پشاور ہائی کورٹ نے تعینات ہونے والے ججز کو فوری طور پر کام شروع کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔

واضح رہے فاٹا کے کے پی میں انضمام کے بعد پختونخوا کی نگراں حکومت نے سرکاری دستاویزات میں ”فاٹا“  کا لفظ استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔

نگراں وزیراعلیٰ جسٹس ریٹائرڈ دوست محمد خان نے تمام اداروں کے لیے اعلامیہ جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ 31 ویں آئینی ترمیم  کے بعد  فاٹا اور پاٹا کے الفاظ ختم  ہو چکے ہیں اس لیے کسی بھی سرکاری دستاویز اور رابطے میں فاٹا کا لفظ استعمال نہ کیا جائے۔


متعلقہ خبریں